تنخواہوں کی عدم ادائیگی سیہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین نے دفاتر کو تالے لگا دیے
مین گیٹ پر دھرنا، ٹائر جلائے اور احتجاجی مظاہرہ کیا، ایس ڈی اے جامشورو کے450 ملازمین کو4ماہ سے تنخواہ نہیں ملی
سیہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین نے 4 ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کے خلاف احتجاجاً آفس کی تالا بندی کرتے ہوئے مین گیٹ بند کر دیا ، ٹائر جلائے اور مظاہرہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق سیہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی جامشورو کے ساڑھے 4 سو ملازمین نے 4 ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے اور کروڑوں روپے کی کرپشن کے خلاف ایس ڈی او آفس کی تالا بندی کرتے ہوئے مین گیٹ بند کر دیا اور ٹائر نذر آتش کرتے ہوئے مظاہرہ کیا ۔ مظاہرین نے ڈائریکٹر جنرل ایس ڈی اے کے خلاف نعرے بھی لگائے۔
اس موقع پر لال شہباز ایمپلائز یونین کے صدر منظور بلیدی، زاہد پنھور و دیگر نے بتایا کہ حکومت سندھ کی جانب سے حال ہی میں ملے60 کروڑ روپے سے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر اصغر عباس شیخ نے ملازمین کو تنخواہیں دینے کے بجائے ٹھیکیداروں کو ادائیگیاںکر دی ہیں، تنخواہیں نہ ملنے کے باعث ان کے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت آ چکی ہے، مگر انتظامیہ کی بے حسی جاری ہے۔
ایس ڈی اے کی تمام اسکیم تباہ حال ہیں، سندھ حکومت کرپشن کروانے میں مصروف ہے، ایس ڈی اے کی زمین پر انتظامیہ کی ملی بھگت سے قبضہ کر لیا گیا ہے جبکہ کتنے ہی ملازمین گھر بیٹھے تنخواہ وصول کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ 6 ماہ سے ڈی جی دفتر نہیں آئے۔ اقبال بلوچ نامی شخص نے ایس ڈی اے کا تمام ریکارڈ اپنے گھر میں رکھا ہوا ہے، تاکہ کوئی کارروائی نہ کر سکے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ تنخواہیں فوری طور پر جاری کی جائیں بصورت دیگر وہ سپر ہائی وے بلاک کر دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق سیہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی جامشورو کے ساڑھے 4 سو ملازمین نے 4 ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے اور کروڑوں روپے کی کرپشن کے خلاف ایس ڈی او آفس کی تالا بندی کرتے ہوئے مین گیٹ بند کر دیا اور ٹائر نذر آتش کرتے ہوئے مظاہرہ کیا ۔ مظاہرین نے ڈائریکٹر جنرل ایس ڈی اے کے خلاف نعرے بھی لگائے۔
اس موقع پر لال شہباز ایمپلائز یونین کے صدر منظور بلیدی، زاہد پنھور و دیگر نے بتایا کہ حکومت سندھ کی جانب سے حال ہی میں ملے60 کروڑ روپے سے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر اصغر عباس شیخ نے ملازمین کو تنخواہیں دینے کے بجائے ٹھیکیداروں کو ادائیگیاںکر دی ہیں، تنخواہیں نہ ملنے کے باعث ان کے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت آ چکی ہے، مگر انتظامیہ کی بے حسی جاری ہے۔
ایس ڈی اے کی تمام اسکیم تباہ حال ہیں، سندھ حکومت کرپشن کروانے میں مصروف ہے، ایس ڈی اے کی زمین پر انتظامیہ کی ملی بھگت سے قبضہ کر لیا گیا ہے جبکہ کتنے ہی ملازمین گھر بیٹھے تنخواہ وصول کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ 6 ماہ سے ڈی جی دفتر نہیں آئے۔ اقبال بلوچ نامی شخص نے ایس ڈی اے کا تمام ریکارڈ اپنے گھر میں رکھا ہوا ہے، تاکہ کوئی کارروائی نہ کر سکے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ تنخواہیں فوری طور پر جاری کی جائیں بصورت دیگر وہ سپر ہائی وے بلاک کر دیں گے۔