کینگروز موہالی میں بدحالی سے پیچھا چھڑانے کے خواہاں
تیسرا ٹیسٹ آج شروع ہوگا، بھارت فتح کے ذریعے نئی تاریخ رقم کرنے کیلیے پُرعزم۔
بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان تیسرا ٹیسٹ جمعرات سے شروع ہوگا۔
کینگروز موہالی میں اپنی بدحالی سے پیچھا چھڑانے کے خواہاں ہیں، ناکامیوں اور تنازعات میں الجھی آسٹریلوی ٹیم کو ہر صورت فتح درکار ہے، وکٹ کیپنگ کی ذمہ داری بریڈ ہیڈن سنبھالیں گے، میتھیو ویڈ کو بطور بیٹسمین کھلایا جاسکتا ہے، دوسری جانب میزبان سائیڈ فتح کے ذریعے نئی تاریخ رقم کرنے کیلیے پُرعزم ہے، بھارتی ٹیم نے کبھی آسٹریلیا کے خلاف ایک سیریز میں تین ٹیسٹ نہیں جیتے، چتیشور پجارا گھٹنے کی انجری میں مبتلا ہوگئے، وریندرسہواگ کی جگہ شیکھر دھون کو ملنے کا امکان روشن ہے۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کا اس مرتبہ بھارتی سرزمین پر وہی حشر ہوا جو ایشیائی ٹیموں کا اس کے ملک میں ہوتا ہے، ایک تو مسلسل ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ دوسری جانب ٹیمیں آف دی فیلڈ تنازعات میں بھی الجھ جاتی ہیں، مسلسل دو ٹیسٹ ہارنے کے بعد کینگروز بھی تنازعات کا شکار ہوگئے، چار اہم کھلاڑیوں پر اس وقت ایک ٹیسٹ کیلیے پابندی عائد کردی گئی جب انھیں سیریز بچانے کیلیے لازمی فتح درکار تھی۔
کپتان مائیکل کلارک کا کہنا ہے کہ جوکچھ آف دی فیلڈ ہوا وہ ماضی بن چکا اب ہماری توجہ تیسرے ٹیسٹ پر مرکوز ہے، وکٹ کے بارے میں انھوں نے کہا کہ یہ بھی ابتدائی دو ٹیسٹ میچز جیسی ہی ہے۔ تیسرے ٹیسٹ میں وکٹ کیپنگ حال ہی میں ٹیم کو جوائن کرنے والے بریڈ ہیڈن کریں گے تاہم آٓئوٹ آف فارم فل ہیوز کی جگہ ویڈ کو بطور بیٹسمین کھلایا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب بھارت کے پاس نئی تاریخ رقم کرنے کا موقع موجود ہے وہ اس سے قبل مختلف مواقع پر آسٹریلیا کو 0-2 سے تو شکست دے چکا مگر کبھی ایک سیریز کے تین میچز میں شکست نہیں دی، وہ یہ کارنامہ صرف انگلینڈ اور سری لنکا کے خلاف ہی انجام دے سکا ہے۔ پجارا نیٹ پریکٹس کے دوران گھٹنے پر چوٹ کھا بیٹھے تاہم ٹیم مینجمنٹ کو امید ہے کہ وہ میچ میں حصہ لیں گے،کپتان دھونی کا کہنا ہے کہ ہم فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھیں گے۔
کینگروز موہالی میں اپنی بدحالی سے پیچھا چھڑانے کے خواہاں ہیں، ناکامیوں اور تنازعات میں الجھی آسٹریلوی ٹیم کو ہر صورت فتح درکار ہے، وکٹ کیپنگ کی ذمہ داری بریڈ ہیڈن سنبھالیں گے، میتھیو ویڈ کو بطور بیٹسمین کھلایا جاسکتا ہے، دوسری جانب میزبان سائیڈ فتح کے ذریعے نئی تاریخ رقم کرنے کیلیے پُرعزم ہے، بھارتی ٹیم نے کبھی آسٹریلیا کے خلاف ایک سیریز میں تین ٹیسٹ نہیں جیتے، چتیشور پجارا گھٹنے کی انجری میں مبتلا ہوگئے، وریندرسہواگ کی جگہ شیکھر دھون کو ملنے کا امکان روشن ہے۔
تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کا اس مرتبہ بھارتی سرزمین پر وہی حشر ہوا جو ایشیائی ٹیموں کا اس کے ملک میں ہوتا ہے، ایک تو مسلسل ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ دوسری جانب ٹیمیں آف دی فیلڈ تنازعات میں بھی الجھ جاتی ہیں، مسلسل دو ٹیسٹ ہارنے کے بعد کینگروز بھی تنازعات کا شکار ہوگئے، چار اہم کھلاڑیوں پر اس وقت ایک ٹیسٹ کیلیے پابندی عائد کردی گئی جب انھیں سیریز بچانے کیلیے لازمی فتح درکار تھی۔
کپتان مائیکل کلارک کا کہنا ہے کہ جوکچھ آف دی فیلڈ ہوا وہ ماضی بن چکا اب ہماری توجہ تیسرے ٹیسٹ پر مرکوز ہے، وکٹ کے بارے میں انھوں نے کہا کہ یہ بھی ابتدائی دو ٹیسٹ میچز جیسی ہی ہے۔ تیسرے ٹیسٹ میں وکٹ کیپنگ حال ہی میں ٹیم کو جوائن کرنے والے بریڈ ہیڈن کریں گے تاہم آٓئوٹ آف فارم فل ہیوز کی جگہ ویڈ کو بطور بیٹسمین کھلایا جاسکتا ہے۔
دوسری جانب بھارت کے پاس نئی تاریخ رقم کرنے کا موقع موجود ہے وہ اس سے قبل مختلف مواقع پر آسٹریلیا کو 0-2 سے تو شکست دے چکا مگر کبھی ایک سیریز کے تین میچز میں شکست نہیں دی، وہ یہ کارنامہ صرف انگلینڈ اور سری لنکا کے خلاف ہی انجام دے سکا ہے۔ پجارا نیٹ پریکٹس کے دوران گھٹنے پر چوٹ کھا بیٹھے تاہم ٹیم مینجمنٹ کو امید ہے کہ وہ میچ میں حصہ لیں گے،کپتان دھونی کا کہنا ہے کہ ہم فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھیں گے۔