عمران خان کی 2 ماہ بعد شادی ہونے والی تھی والد
4سال قبل پولیس میں بھرتی ہوا تھا،واقعے کے وقت گھرکی تقریب میں تھے،مشتاق اعوان
ڈیفنس فیز ٹو میں منگل کی شب فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکار عمران کوآہوں اورسسکیوں میں مقامی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
مقتول کی 2 ماہ بعد شادی ہونے والی تھی ، یہ بات جاں بحق ہونیوالے پولیس اہلکارکے والد نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی، تفصیلات کے مطابق ڈیفنس گارڈن فیزII گرین بیلٹ پر منگل کی شب موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے28 سالہ عمران خان اعوان کی بدھ کو بعد نماز ظہر گھر کے قریب نماز جنازہ ادا کی گئی۔
نماز جنازہ میں مقتول کے رشتے داروں ، علاقہ مکینوں کے علاوہ پولیس افسران اور اہلکاروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی بعد ازاں مقتول کو قیوم آباد قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا،یہ بات مقتول کے والد مشتاق احمد اعوان نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی ،انھوں نے بتایا کہ وہ ریلوے کوارٹر نمبر ایک بلاک64کالا پل ہزارہ کالونی کے رہائشی اور محکمہ ریلوے میں انجن ( لوکو موٹیو) ڈرائیور تھے۔
3بیٹیاں اور3بیٹے ہیں جاں بحق ہونے والا سب سے چھوٹا تھا ،عمران خان4سال قبل محکمہ پولیس میں بھرتی ہوا تھا، واقعے کے وقت وہ اور ان کے سب گھر والے اپنے بھائی کے گھر قیوم آباد اس کی بیٹی کے عقیقے کی تقریب میں گئے تھے، واقعے کے بعد انھیں ایک دوست نے فون کر کے کہا کہ ڈیفنس گارڈن کے سامنے2 پولیس والوں کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا ہے، عمران کا پتہ کرو، کچھ رشتے دار لڑکے فوری طور پر جناح اسپتال گئے، جہاں سے انھیں فون پر اطلاع ملی۔
مقتول کی 2 ماہ بعد شادی ہونے والی تھی ، یہ بات جاں بحق ہونیوالے پولیس اہلکارکے والد نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی، تفصیلات کے مطابق ڈیفنس گارڈن فیزII گرین بیلٹ پر منگل کی شب موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے28 سالہ عمران خان اعوان کی بدھ کو بعد نماز ظہر گھر کے قریب نماز جنازہ ادا کی گئی۔
نماز جنازہ میں مقتول کے رشتے داروں ، علاقہ مکینوں کے علاوہ پولیس افسران اور اہلکاروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی بعد ازاں مقتول کو قیوم آباد قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا،یہ بات مقتول کے والد مشتاق احمد اعوان نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی ،انھوں نے بتایا کہ وہ ریلوے کوارٹر نمبر ایک بلاک64کالا پل ہزارہ کالونی کے رہائشی اور محکمہ ریلوے میں انجن ( لوکو موٹیو) ڈرائیور تھے۔
3بیٹیاں اور3بیٹے ہیں جاں بحق ہونے والا سب سے چھوٹا تھا ،عمران خان4سال قبل محکمہ پولیس میں بھرتی ہوا تھا، واقعے کے وقت وہ اور ان کے سب گھر والے اپنے بھائی کے گھر قیوم آباد اس کی بیٹی کے عقیقے کی تقریب میں گئے تھے، واقعے کے بعد انھیں ایک دوست نے فون کر کے کہا کہ ڈیفنس گارڈن کے سامنے2 پولیس والوں کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا ہے، عمران کا پتہ کرو، کچھ رشتے دار لڑکے فوری طور پر جناح اسپتال گئے، جہاں سے انھیں فون پر اطلاع ملی۔