احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دے دیا

آئندہ سماعت پر اسحاق ڈار پیش نہ ہوئے تو ضمانتی مچلکے ضبط ہوجائیں گے، عدالتی حکم

سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی ہر میڈیکل رپورٹ دوسری سے مختلف ہوتی ہے، پراسیکوٹر نیب۔ فوٹو: فائل

MUMBAI:
احتساب عدالت نے مسلسل عدم حاضری پر اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دے دیا۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت کی، اسحاق ڈار کے وکیل نے اپنے موکل کی نئی میڈیکل رپورٹ جمع کرادی۔ وکیل قوسین مفتی نے کہا کہ اسحاق ڈار کی ایم آر آئی کا انتظار تھا، ان کے سینے میں تکلیف ہے اور ابھی مزید ٹیسٹ ہونے ہیں، تاہم دل کے آپریشن کی ضرورت نہیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم کی ہر میڈیکل رپورٹ پہلے سے مختلف ہوتی ہے، درحقیقت اسحاق ڈار کو دل کی کوئی تکلیف نہیں، ملزم عدالتی حکم کے باوجود پیش نہیں ہورہا، اس لئے اسے اشتہاری قرار دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ناجائزاثاثہ جات کیس؛ وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد


اسحاق ڈار کے وکیل قوسین مفتی نے کہا کہ اسحاق ڈار کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل لاہور کے پتے پر کی گئی جب کہ وہ تو وہاں رہتے ہی نہیں۔ جس پر پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ ملزم کو عدالتی کارروائی کے بارے میں معلوم ہے، لہذا وارنٹ لندن بھجوانے کی ضرورت نہیں۔

فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دے دیا، عدالت نے ضامن کو ہدایت کی کہ اگر آئندہ سماعت پر اسحاق ڈار نہ پیش ہوئے تو 50 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے ضبط ہوجائیں گے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) نے سپریم کورٹ کے 28 جولائی کے پاناما کیس فیصلے کی روشنی میں اس وقت کے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ریفرنس دائر کیا۔ پاناما کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے اپنی حتمی رپورٹ میں کہا کہ اسحاق ڈار کے اثاثوں میں بہت کم عرصے کے دوران 91 گنا اضافہ ہوا اور وہ 90 لاکھ روپے سے بڑھ کر 83 کروڑ 10 لاکھ روپے تک جا پہنچے۔

Load Next Story