پنجاب اورسندھ میں صوبائی الیکشن تاخیرسے ہونے کاخدشہ
سندھ حکومت کی جانب سے اپنی تحلیل کوپنجاب حکومت کی تحلیل سے مشروط کردیاگیا
سندھ حکومت کی تحلیل کوپنجاب حکومت کی تحلیل سے مشروط کردیا گیاہے ۔
حکومت سندھ کی جانب سے یہ موقف اختیارکیاگیاہے کہ اگر پنجاب حکومت نے اپنی حکومت کے خاتمے میں تاخیرکی کوشش کی توپھرسندھ حکومت کوبھی16 مارچ کوختم نہیں کیاجائے گا۔اگر ایسا ہواتوملک میں صوبائی حکومتوں کے انتخابات میں تاخیرہوسکتی ہے تاہم قومی اسمبلی کے انتخابات مئی کے پہلے عشرے میں ہونگے ۔
باخبرذرائع نے ایکسپریس کوبتایا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت اور وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے مؤقف اختیارکیاہے کہ پنجاب حکومت کاقیام 9 اپریل کو عمل میں لایا گیا تھا اس لیے 16 مارچ کو حکومت تحلیل نہیں کی جاسکتی۔
اس حوالے سے مسلم لیگ کی قیادت کامؤقف ہے کہ اگروفاقی حکومت نے نگراں حکومت کے سیٹ اپ کے لیے ہمارے پیش کردہ ناموں کوتسلیم نہ کیاتوپھرہم بھی پنجاب حکومت کو16مارچ کے بجائے9اپریل کوتحلیل کریں گے ، اب سندھ حکومت نے بھی موقف اختیار کیا ہے کہ سندھ حکومت کا قیام 7اپریل کوعمل میں آیا تھا اگر پنجاب حکومت وقت مقررہ سے قبل تحیل کرنے کا مشورہ گورنر پنجاب کو نہیں دیاگیا تو پھر سندہ حکومت کو بھی تحلیل کرنے کامشورہ قبل از وقت نہیں دیاجاسکتا۔
ذرائع کے مطابق اس ضمن میں وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ جمعرات کو(آج)اسلام آبادروانہ ہوں گے جہاں صدرزرداری اور وزیراعظم راجاپرویز اشرف سے ملاقات کرکے آئندہ کے لائحہ عمل کیلیے ہدایات حاصل کریں گے۔ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرسیدسرداراحمد کولکھے گئے خط کے حوالے سے بھی آگاہ کریں گے۔
حکومت سندھ کی جانب سے یہ موقف اختیارکیاگیاہے کہ اگر پنجاب حکومت نے اپنی حکومت کے خاتمے میں تاخیرکی کوشش کی توپھرسندھ حکومت کوبھی16 مارچ کوختم نہیں کیاجائے گا۔اگر ایسا ہواتوملک میں صوبائی حکومتوں کے انتخابات میں تاخیرہوسکتی ہے تاہم قومی اسمبلی کے انتخابات مئی کے پہلے عشرے میں ہونگے ۔
باخبرذرائع نے ایکسپریس کوبتایا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت اور وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے مؤقف اختیارکیاہے کہ پنجاب حکومت کاقیام 9 اپریل کو عمل میں لایا گیا تھا اس لیے 16 مارچ کو حکومت تحلیل نہیں کی جاسکتی۔
اس حوالے سے مسلم لیگ کی قیادت کامؤقف ہے کہ اگروفاقی حکومت نے نگراں حکومت کے سیٹ اپ کے لیے ہمارے پیش کردہ ناموں کوتسلیم نہ کیاتوپھرہم بھی پنجاب حکومت کو16مارچ کے بجائے9اپریل کوتحلیل کریں گے ، اب سندھ حکومت نے بھی موقف اختیار کیا ہے کہ سندھ حکومت کا قیام 7اپریل کوعمل میں آیا تھا اگر پنجاب حکومت وقت مقررہ سے قبل تحیل کرنے کا مشورہ گورنر پنجاب کو نہیں دیاگیا تو پھر سندہ حکومت کو بھی تحلیل کرنے کامشورہ قبل از وقت نہیں دیاجاسکتا۔
ذرائع کے مطابق اس ضمن میں وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ جمعرات کو(آج)اسلام آبادروانہ ہوں گے جہاں صدرزرداری اور وزیراعظم راجاپرویز اشرف سے ملاقات کرکے آئندہ کے لائحہ عمل کیلیے ہدایات حاصل کریں گے۔ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرسیدسرداراحمد کولکھے گئے خط کے حوالے سے بھی آگاہ کریں گے۔