اسٹیٹ بینک نے ای ایف ایس کے تحت برآمدکنندگان کو مزید رعایتیں دیدیں

برآمدی آمدنی کو سال 2012-13کیلیے ای ای۔1 گوشوارے میں حد کے تعین کیلیے شمار کیا جائیگا


Business Reporter August 07, 2012
اسٹیٹ بینک نے ای ایف ایس کے تحت برآمدکنندگان کو مزید رعایتیں دیدیں

اسٹیٹ بینک نے ایکسپورٹ فنانس اسکیم (ای ایف ایس ) پارٹ II کے تحت برآمد کنندگان کو مزید رعایتیں فراہم کی ہیں۔ اسٹیٹ بینک سے تمام بینکوں کے صدوراورچیف ایگزیکٹو آفیسرز (سی ای اوز) کو جاری کردہ سرکلرکے مطابق ایکسپورٹ فنانس اسکیم پارٹ II کے تحت برآمدکنندگان کو مزید سہولت فراہم کرنے کیلیے 31 اگست 2012 تک ہونیوالی برآمدی آمدنی کو سال 2012-13کیلیے ای ای۔1 گوشوارے میں حد کے تعین کیلیے شمار کیا جائیگا۔

یہ نرمی صرف ان برآمد کنندگان کیلیے ہے جنہیں سال 2011-12 کے لیے ای ایف ایس پارٹII کے تحت مطلوبہ کارکردگی میں کمی کا سامنا ہے، مزید یہ کہ جو برآمد کنندگان اس سہولت سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں ان کیلیے مالی سال 2011-12 کیلیے اسکیم کے پارٹ IIکے تحت بینکوں کی منظور کردہ حدود (limits 31) اکتوبر 2012 تک جاری رہیں گی تاکہ وہ سال 2012-13 کیلیے EE-1 گوشوارے جمع کرانے تک اس اسکیم کے تحت مالکاری کی سہولتیں حاصل کرسکیں۔

سرکلر میںکہا گیا کہ اس سہولت سے فائدہ اٹھانے کیلیے برآمدکنندگان کو 30 اگست تک اپنے بینکوں کے توسط سے ایس بی پی بی ایس سی کے متعلقہ دفتر کے ری فنانس یونٹ کو مطلع کرنا ہوگا، جن برآمد کنندگان کو سال 2012-13 کے برآمدی اہداف پورے کرنے میں دشواری کا سامنا ہے انہیں بینکوں سے اپنی کارکردگی کے امکانات کے مطابق مناسب حدود حاصل کرنی چاہئیں۔

تاکہ وہ آئندہ سال کم کارکردگی کے جرمانے سے بچ سکیں۔ واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک نے اپنے سرکلر نمبر2 مورخہ 29 جون 2012 کے ذریعے ایسے برآمد کنندگان کو ای ایف ایس کے تحت مالی سال 2011-12 کی کارکردگی کا ہدف پورا کرنے کیلیے دو ماہ کا اضافی وقت دیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں