وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت سے مذاکرات کے لئے سنجیدہ ہے لیکن دونوں ملکوں کو باہمی مسائل کے حل کے لئے اندرونی دباؤ کو نظر انداز کرنا ہوگا۔
سینیٹ میں مختلف سوالات کے جواب اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لئے افغانستان بہت اہمیت کا حامل ہے، وہاں جو بھی ہوتا ہے اس کے براہ راست اثرات پاکستان پر پڑتے ہیں۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی کسی کے تابع نہیں، امید ہے کہ افغانستان بدلتے ہوئے پاکستان کے بارے میں نئے سرے سے سوچے گا۔
حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کے واقعات میں پاکستان کے 4 فوجی اہلکار شہید ہوئے جسے بھارت نے تسلیم بھی کیا ہے ۔ پاکستان اوربھارت کو مسائل کے حل کے لئے اندرونی دباؤ کو نظر اندازکرتے ہوئے لیڈر شپ دکھانا ہوگی۔ اس سلسلے میں پاکستان نے بھارت کو مذاکرات میں سنجیدگی کا مؤثرپیغام دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکریک جیسے مسائل کے حل کے لئے پاکستان نے سنجیدہ کوششیں کیں تاہم سرکریک متنازعہ علاقے میں بھارت کی جانب سے تیل وگیس کی تلاش کے حوالے سے کوئی رپورٹ موجود نہیں۔