قومی اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر کے بارے میں قرارداد متفقہ طورپرمنظور
عالمی دنیا بھی مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے خاموش تماشائی بننے کے بجائے اپنا کردار ادا کرے، قرارداد کا متن
قومی اسمبلی میں مقبوضہ کشمیرکے بارے میں قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی جس میں وادی سے کرفیو اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اسپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی سربراہی میں قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قرارداد پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ قرار داد میں افضل گوروکی پھانسی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی باقیات لواحقین کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کشمیری حق خود ارادیت کے لئے پرامن جدوجہد کاحق رکھتے ہیں، کشمیری قیدی رہااورمذہبی عبادات کی آزادی دی جائے، مقبوضہ کشمیرمیں کالے قوانین منسوخ اور کرفیو اٹھایا جائے۔
قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر تصفیہ طلب معاملہ ہے، پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا، عالمی دنیا بھی اس مسئلے کے حل کے لئے خاموش تماشائی بننے کے بجائے اپنا کردار ادا کرے اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعمل درآمد کے لئے اقدامات کیے جائیں۔
اسپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی سربراہی میں قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قرارداد پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ قرار داد میں افضل گوروکی پھانسی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی باقیات لواحقین کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ کشمیری حق خود ارادیت کے لئے پرامن جدوجہد کاحق رکھتے ہیں، کشمیری قیدی رہااورمذہبی عبادات کی آزادی دی جائے، مقبوضہ کشمیرمیں کالے قوانین منسوخ اور کرفیو اٹھایا جائے۔
قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر تصفیہ طلب معاملہ ہے، پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا، عالمی دنیا بھی اس مسئلے کے حل کے لئے خاموش تماشائی بننے کے بجائے اپنا کردار ادا کرے اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعمل درآمد کے لئے اقدامات کیے جائیں۔