لیبرپارٹی نے لارڈ نذیراحمد کی پارٹی رکنیت ایک بارپھر معطل کردی

اپریل 2012 میں بھی براک اوباما اور جارج بش کو پکڑنے پر انعامی رقم کا اعلان کرنے پر پارٹی رکنیت معطل کی جا چکی ہے

سال 2007 میں کرسمس کے دن لارڈ نذیر احمد کی گاڑی موٹر وے پر ایک اور گاڑی سے ٹکرائی جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہو گیا تھا۔ فوٹو: فائل

برطانیہ کی لیبر پارٹی نے پاکستانی نژاد رکن لارڈ نذیراحمد کی پارٹی رکنیت ایک بار پھر معطل کردی ہے۔

لارڈ نذیر احمد کو کچھ عرصہ قبل تیز ڈرائیونگ کرنے کے الزام میں برطانوی عدالت کی جانب سے 12 ہفتے قید کی سزا سنائی گئی تھی جس پر لارڈ نذیر نے ایک پاکستانی ٹی وی کو انٹرویودیتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں یہ سزا یہودیوں کے دباؤ کے تحت دی گئی ہے۔

برطانوی اخبار ''دی ٹائمز'' میں چھپی ایک رپورٹ کے مطابق لارڈ نذ یر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ زیادہ تر نیوز چینلز اور اخبارات یہودی لابی کےزیر اثر ہیں یہی وجہ ہے کہ میرے کیس کوبڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا تاکہ عدالت پردباؤ ڈالا جاسکے۔


لیبر پارٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اخبار کی رپورٹ میں لارڈ نذیر کے چھپے بیان کے منظر عام پر آنے کے بعد پارٹی نے ان کی رکنیت معطل کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ 2007 میں کرسمس کے دن لارڈ نذیر احمد کی گاڑی موٹر وے پر ایک اور گاڑی سے ٹکرائی جس کے نتیجے میں ایک 28 سالہ شخص ہلاک ہو گیا تھا جس کے بعد اس مقدمے میں عدالت کی جانب سے لارڈ نذیر کو ڈرائیونگ میں غفلت برتنے پر 12 ہفتوں کی قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

لارڈ نذیراحمد کی اپریل 2012 میں بھی امریکی صدر باراک اوباما اور سابق صدر جارج بش کو پکڑنے کے لئے انعامی رقم کا اعلان کرنے پر پارٹی رکنیت معطل کی جا چکی ہے، لارڈ نذیر 1998 میں لیبر پارٹی کے رکن منتخب ہوئے تھے۔

Recommended Stories

Load Next Story