پاکستان میں سالانہ 50 ہزارافراد کے اعضا ناکارہ ہو جاتے ہیں ادیب رضوی

ر ڈاکٹر سلمان فریدی نے کہاکہ گردے کے امراض انسانی زندگی کا ایک اہم حصہ ہے


Staff Reporter March 15, 2013
ڈاکٹر ادیب رضوی نے کہا کہ اگر ہم بحیثیت قوم مل کر بعد ازمرگ اعضا عطیہ کرنے کے رجحان کو فروغ دیں تو بہت سے گردے، جگر، دل اور پھیپھڑے ناکارہ ہو جانیوالے مریضوں کی جان بچائی جا سکتی ہے۔ فوٹو: فائل

سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر ادیب رضوی اور مولانا عبد الستا ر ایدھی نے کہا ہے کہ پاکستان میں سالانہ50 ہزار افراد کے مختلف اعضا ناکارہ ہوجاتے ہیں۔

ان میں 20ہزارافرادکے گردے 15ہزار جگر ، 8 ہزار دل اور باقی پھیپھڑوں اور لبلبہ خراب ہونے کی وجہ سے موت کا شکار ہوجاتے ہیں ، ملک میں بعد ازمرگ اعضا کے عطیہ کا قانون کی منظوری کے بعد ہونے والی اموات پر قابو پایا جاسکتا ہے اور ایسے مریضوں کی جانیں بچائی جا سکتی ہیں ، پاکستان میں ہر سال گردے فیل ہونے کی شرح میں ہولناک اضافہ ہورہا ہے، دنیا بھر میں تقریبا ً250 ملین افراد گردے فیل ہونے کے مرض میں مبتلا ہیں۔

ہائی بلڈ پریشر اورذیابیطس کے مرض میں اضافے کی وجہ سے گردے فیل ہونے کے مرض میں 40 فیصدسالانہ اضافہ ہور ہا ہے جو کہ تشویش ناک ہے اور اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ طبی معائنہ ، خون اور پیشاب کے لیبارٹری ٹیسٹ اورگردوں کے الٹراساؤنڈ کی مدد سے ان امراض کی بروقت تشخیص یقینی بنا ئی جا ئے،ذیابیطس کے ماہرین نے کہا کہ دنیا بھر میں ہر سال 366 ملین افراد شوگر کی بیماری میں مبتلا ہوجا تے ہیں ،عوام کو چاہیے کہ وہ سادہ زندگی گزاریں، ان خیالات کا اظہار انھوں نے ورلڈ کڈ نی ڈے کے موقع پر ایس آئی یوٹی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئی کہی ۔



ورلڈ کڈنی ڈے کا اہتمام گردے کی بیماریوں سے آگہی فراہم کرنے کے لیے کیا جاتا ہے،رواں سال موضوع'' گردے زندگی ہیں ،گردے کی اچانک خرابی کا سد باب کیجئے'' ہے ،پروفیسر ڈاکٹر ادیب رضوی نے کہا کہ اگر ہم بحیثیت قوم مل کر بعد ازمرگ اعضا عطیہ کرنے کے رجحان کو فروغ دیں تو بہت سے گردے، جگر، دل اور پھیپھڑے ناکارہ ہو جانیوالے مریضوں کی جان بچائی جا سکتی ہے، درد کی دوائیں کم سے کم استعمال کی جانی چاہئیں۔

دریں اثنا لیاقت نیشنل اسپتال ومیڈیکل کالج واسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر سلمان فریدی نے کہاکہ گردے کے امراض انسانی زندگی کا ایک اہم حصہ ہے اس کی بنیادی امراض سے عوام کو آگاہی فراہم کی جاسکے اور مرض سے محفوظ بنا یا جاسکے یہ بات انھوں نے لیاقت نیشنل اسپتال میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، گردوں کے امراض سے متعلق منعقدہ تقریب سے ڈاکٹر کنور نوید مختار ،کنسلٹنٹ نیفرولوجی ڈاکٹر فرزانہ عدنان اور کنسلٹنٹ نیفرولوجی ڈاکٹر نائلہ آصف سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا ،ماہرین نے بتایا کہ گردہ انسانی جسم کا اہم جز ہے انسانی جسم کا ایک ایسا حصہ ہے جو کہ جسم میں اہم کا م سرانجام دیتا ہے گردہ خون کا صاف رکھنے کے ساتھ کیمیائی طور پر خون کو متوازن رکھتا ہے گردے بیج کی شکل کے ہوتے ہیں اور ان کا سائز تقریباً مٹھی کے برابرکا ہوتا ہے گردہ کمر کے وسط میں موجودہوتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں