سبزی منڈی آتشزدگی تاحال متاثرین کی بحالی کیلئے کوئی اعلان نہیں کیا گیا
غیر نمائندہ عناصر نے معاوضے کیلیے متاثرین کے نام فہرست میں شامل کرنے کیلیے2000 روپے وصول کرنا شروع کردیے
حکومت کی جانب سے سبزی منڈی میں آتشزدگی کے واقعے پرمستقل سردمہری کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔
سبزی منڈی آتشزدگی کے واقعے کوایک ہفتہ گزرنے کے باوجودتاحال وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے تاحال متاثرین کی بحالی کیلیے کسی قسم کا اعلان نہیں کیا گیا جس سے منڈی کے متاثرین مایوسی کا شکار ہوگئے ہیں، منڈی کے باخبرذرائع کا کہنا ہے کہ سبزی منڈی میں مختلف غیرنمائندہ عناصر نے متاثرین کوحکومت سے معاوضہ جاری کروانے کے بہانے ان کے نام فہرست میں شامل کرنے کیلیے 500سے 2000فی کس کی وصولیاں شروع کردیں۔
اس گھمبیرصورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے منڈی کے تمام متاثرین اورتاجروں کے نمائندوں نے گورنرسندھ اوروزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہنگامی بنیادوں پرسبزی منڈی کا دورہ کریں اورمنڈی میں آتشزدگی کے سب سے بڑے واقعے کے تمام متاثرین کی فوری مدد کا اعلان کریں، واضح رہے کہ گزشتہ روزصوبائی سیکریٹری زراعت سے سبزی منڈی کے 4رکنی وفد نے فلاح انجمن ہول سیل فروٹ اینڈ ویجیٹیبل مارکیٹ کے صدر شاہ جہان شیخ کی قیادت میں ملاقات کی۔
وفد نے وزارت زراعت پرزوردیا کہ وہ سبزی منڈی میں آتشزدگی سے متاثر تمام بیوپاریوں کو بروقت حکومتی امداد کا بندوبست کرے، وفد نے بتایا کہ آتشزدگی کے اس واقعے میں اصل دکانوں کے الاٹیزجن کی دکانیں اورشیڈزجل کرخاکسترہوگئے ہیں کی تعمیر کے علاوہ باردانہ، پیٹیاں اورخالی بوریوں کے مالکان کے نقصانات کے ازالے کے ساتھ آلو، پیازاوربھٹے کے ذخائر کے مالکان کی بحالی کا بھی بندوبست کرے، وفد نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ منڈی میں خدمات انجام دینے والے ان مزدور طبقہ کے بحالی کیلیے اقدامات بروئے کار لائے جائیں۔
جن کا ذریعہ معاش صرف سائیکل رکشہ یا ریڑھیاں تھیں جوجل گئی ہیں، فلاح انجمن نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں فی الفور بحالی فنڈ قائم کرنے کا اعلان کرے، واضح رہے کہ 6مارچ کولگنے والی آگ سے سبزی منڈی کی 1000سے1200دکانیں جل گئی ہیں اورتمام تاجرومزدورکام کرنے سے قاصر ہیں، منڈی آتشزدگی کے بارے میں ایڈمنسٹریٹرمارکیٹ کمیٹی کراچی غلام مرتضیٰ بلوچ نے بتایا کہ انھوں نے تمام متاثرین کی مدد اوردکانوں وشیڈزکی تعمیرکیلیے وزیراعلیٰ سندھ کو مطلع کردیاجبکہ فنڈزکے حصول کیلیے کمیٹی سرگرم عمل ہے۔
مارکیٹ کمیٹی اپنی ذمے داریوں کا احساس کرتے ہوئے سبزی وفروٹ منڈی کے تمام متاثرین کی بلاامتیاز مددکیلیے حکومت سے رابطہ میں ہے لہٰذا متاثرین منفی افواہوں پرکان نہ دھریں اوراپنے نقصانات کے اندراج کیلیے مارکیٹ کمیٹی کراچی کومنڈی کے حقیقی نمائندے کے توسط سے تفصیلات فراہم کریں، کمیٹی نے واضح کیا ہے کہ نقصانات کی تفصیلات کے اندراج کے نام پرکوئی بھی متاثرہ بیوپاری کسی بھی شخص یا عناصر کوکوئی رقم ادا نہ کرے۔
سبزی منڈی آتشزدگی کے واقعے کوایک ہفتہ گزرنے کے باوجودتاحال وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے تاحال متاثرین کی بحالی کیلیے کسی قسم کا اعلان نہیں کیا گیا جس سے منڈی کے متاثرین مایوسی کا شکار ہوگئے ہیں، منڈی کے باخبرذرائع کا کہنا ہے کہ سبزی منڈی میں مختلف غیرنمائندہ عناصر نے متاثرین کوحکومت سے معاوضہ جاری کروانے کے بہانے ان کے نام فہرست میں شامل کرنے کیلیے 500سے 2000فی کس کی وصولیاں شروع کردیں۔
اس گھمبیرصورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے منڈی کے تمام متاثرین اورتاجروں کے نمائندوں نے گورنرسندھ اوروزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہنگامی بنیادوں پرسبزی منڈی کا دورہ کریں اورمنڈی میں آتشزدگی کے سب سے بڑے واقعے کے تمام متاثرین کی فوری مدد کا اعلان کریں، واضح رہے کہ گزشتہ روزصوبائی سیکریٹری زراعت سے سبزی منڈی کے 4رکنی وفد نے فلاح انجمن ہول سیل فروٹ اینڈ ویجیٹیبل مارکیٹ کے صدر شاہ جہان شیخ کی قیادت میں ملاقات کی۔
وفد نے وزارت زراعت پرزوردیا کہ وہ سبزی منڈی میں آتشزدگی سے متاثر تمام بیوپاریوں کو بروقت حکومتی امداد کا بندوبست کرے، وفد نے بتایا کہ آتشزدگی کے اس واقعے میں اصل دکانوں کے الاٹیزجن کی دکانیں اورشیڈزجل کرخاکسترہوگئے ہیں کی تعمیر کے علاوہ باردانہ، پیٹیاں اورخالی بوریوں کے مالکان کے نقصانات کے ازالے کے ساتھ آلو، پیازاوربھٹے کے ذخائر کے مالکان کی بحالی کا بھی بندوبست کرے، وفد نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ منڈی میں خدمات انجام دینے والے ان مزدور طبقہ کے بحالی کیلیے اقدامات بروئے کار لائے جائیں۔
جن کا ذریعہ معاش صرف سائیکل رکشہ یا ریڑھیاں تھیں جوجل گئی ہیں، فلاح انجمن نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں فی الفور بحالی فنڈ قائم کرنے کا اعلان کرے، واضح رہے کہ 6مارچ کولگنے والی آگ سے سبزی منڈی کی 1000سے1200دکانیں جل گئی ہیں اورتمام تاجرومزدورکام کرنے سے قاصر ہیں، منڈی آتشزدگی کے بارے میں ایڈمنسٹریٹرمارکیٹ کمیٹی کراچی غلام مرتضیٰ بلوچ نے بتایا کہ انھوں نے تمام متاثرین کی مدد اوردکانوں وشیڈزکی تعمیرکیلیے وزیراعلیٰ سندھ کو مطلع کردیاجبکہ فنڈزکے حصول کیلیے کمیٹی سرگرم عمل ہے۔
مارکیٹ کمیٹی اپنی ذمے داریوں کا احساس کرتے ہوئے سبزی وفروٹ منڈی کے تمام متاثرین کی بلاامتیاز مددکیلیے حکومت سے رابطہ میں ہے لہٰذا متاثرین منفی افواہوں پرکان نہ دھریں اوراپنے نقصانات کے اندراج کیلیے مارکیٹ کمیٹی کراچی کومنڈی کے حقیقی نمائندے کے توسط سے تفصیلات فراہم کریں، کمیٹی نے واضح کیا ہے کہ نقصانات کی تفصیلات کے اندراج کے نام پرکوئی بھی متاثرہ بیوپاری کسی بھی شخص یا عناصر کوکوئی رقم ادا نہ کرے۔