پاکستان آئی سی سی سے امداد حاصل نہیں کر پائے گا

مسترد ہونے کے ڈر سے باضابطہ درخواست کی تجویز کو عملی جامہ نہ پہنایا جاسکا


Saleem Khaliq March 15, 2013
مسترد ہونے کے ڈر سے باضابطہ درخواست کی تجویز کو عملی جامہ نہ پہنایا جاسکا۔ فوٹو: فائل

انٹرنیشنل کرکٹ کی میزبانی سے محروم پاکستان آئی سی سی سے امداد حاصل نہیں کر پائے گا۔

کم آمدنی کے باوجود اب بھی اس کے پاس اتنی رقم موجود ہے جو اسے مالی طور پر مستحکم ثابت کر سکے، بورڈکے اعلیٰ حکام نے مسترد ہونے کے خدشے کی وجہ سے کونسل سے رقم مانگنے کی باضابطہ درخواست نہیں کی۔ تفصیلات کے مطابق آئی سی سی نے مالی مسائل کے شکار ممبر بورڈز کیلیے ''ٹارگیٹڈ اسسٹنس اینڈ پرفارمنس پروگرام'' شروع کیا ہے، اسکے تحت درخواست دینے والے بورڈز کوکھیل کے فروغ کیلیے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔

اب تک آئرلینڈ، نیدرلینڈز، اسکاٹ لینڈ، ویسٹ انڈیز اور زمبابوے کو رقوم جاری کی جا چکیں جبکہ نیوزی لینڈ کو بھی آئندہ چند روز میں چیک موصول ہو جائیگا، اس پروگرام کے تحت تین سال کے دوران ڈیڑھ سے تین ملین ڈالرز دیے جائینگے۔ پاکستان میں طویل عرصے سے انٹرنیشنل کرکٹ نہیں ہو رہی اور بورڈ کے ذرائع آمدنی محدود رہ گئے ہیں، ایسے میں بعض حلقوں کی جانب سے یہ تجویز سامنے آئی کہ آئی سی سی سے ''ٹیپ پروگرام'' کے تحت رقم حاصل کی جائے مگر اسے عملی جامہ نہیں پہنایا جا سکا۔

5

ذرائع نے بتایا کہ درخواست دینے کی صورت میں پی سی بی کو اپنے آڈٹ شدہ اکائونٹس کی تمام تر تفصیلات کونسل کو پیش کرنا پڑتیں، یوں یہ بات واضح ہوجاتی کہ کم آمدنی کے باوجود اب بھی اس کے پاس کھیل کے معاملات چلانے کیلیے مناسب رقم موجود ہے، ایسے میں درخواست رد کر دی جاتی، ذرائع نے مزید بتایا کہ آئی سی سی میں ایک عام خیال یہ بھی ہے کہ پاکستان نے گذشتہ دنوںخطیر سرمایہ کاری سے سپر لیگ کرانے کا اعلان کیا،اس کیلیے بھاری معاوضے پر ہارون لورگاٹ کو مشیر بھی مقرر کیا گیا،ایسے کام کوئی غریب بورڈ نہیں کر سکتا، یہ پیغام زبانی طور پر پی سی بی تک بھی پہنچا دیا گیا یوں اب کونسل کے ساتھ اس معاملے پر باضابطہ رابطے کی کوشش نہیں کی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں