آسکر ایوارڈ کیلیے پاکستانی فلموں کی نامزدگی بہت بڑی کامیابی ہے سوہائے علی ابڑو

ٹیکنالوجی کے موجودہ دور میں فلمسازی سے وابستہ لوگوں کی سوچ بدل چکی، اداکارہ


Qaiser Iftikhar December 15, 2017
تعداد کیساتھ معیارکا خیال رکھا گیا تو جلدپاکستانی فلمیں اوران سے وابستہ لوگوں کے چاہنے والے دنیا کے کونے کونے میں ہونگے، سوہائے۔ فوٹو : فائل

ISLAMABAD: اداکارہ وماڈل سوہائے علی آبڑو نے کہا ہے کہ آسکرایوارڈ کیلیے پاکستانی فلموں کی نامزدگی بہت بڑی کامیابی ہے جب کہ منفرد موضوعات پربننے والی ایکشن ، رومانس اورمزاح سے بھرپورفلمیں شائقین کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔

''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے سوہائے علی آبڑو نے کہا کہ آسکرایوارڈز تک پاکستانی فلموں کاپہنچنا ایک دورمیں خواب لگتا تھا مگراب ہماری فلموں کی نامزدگی ہونے لگی ہے اوروہ وقت دورنہیں جب ہماری فلمیں نا صرف آسکر ایوارڈ جیتا کریں گی بلکہ ہمارے فنکاروں کوہالی ووڈ میں کام کی پیشکش بھی ہوا کرے گی۔

سوہائے علی ابڑو نے کہا کہ نوجوان فلم میکراور فنکار مل کرایک ایسے ٹریک پرآگے بڑھ رہے ہیں جس کے ذریعے بہت جلد ہم انٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی پالیں گے۔ انھوں نے کہا کہ فنون لطیفہ میں فلم ایک ایسا شعبہ ہے جولوگوں کے سب سے قریب ہے جب کہ پاکستان فلم انڈسٹری کے معروف فنکاروں کے چاہنے والوں کی بڑی تعداد آج بھی موجود ہے، جو ان کے کام کوپسند کرتی تھی بلکہ ان کے متعارف کروائے گئے ملبوسات، ہیئراسٹائل، جیولری، جوتے اوردیگر کو آج بھی سراہتی ہے۔ یہ ایک فلم اسٹارکی سب سے بڑی خوبی اورکامیابی مانی جاتی ہے۔

اداکارہ نے کہا کہ آج کا دورجدید ٹیکنالوجی ہے اوراب جس طرح سے فیشن کی دنیا میں حیرت انگیز تبدیلی آچکی ہے، اسی طرح فلمسازی کے کام اوراس شعبے سے وابستہ لوگوں کی سوچ بھی بدل چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب کارپوریٹ سیکٹر فلمسازی کے شعبے میں نمایاں کام کررہا ہے۔ ان کی بدولت جہاں نوجوان فلم میکرمنفرد موضوعات پرفلمیں بنارہے ہیں، وہیں کمرشل ازم کے فروغ اورکارپوریٹ سیکٹرکی پراڈکٹس کی تشہیربھی بڑی خوبی سے ہورہی ہے۔ یہ وقت کی ضرورت ہے کیونکہ پاکستان میں فلم انڈسٹری جس بحران سے دوچارتھی، اس کی بہتری کی بات کرنا ایک دورمیں بالکل جھوٹ لگتا تھا مگراب صورتحال بہتر ہورہی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں