بدعنوانی کے باعث پورا نظام تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے چیف جسٹس

6 ہزارروپے تنخواہ والااستادکیاتبدیلی لائے گا،جسٹس افتخار کاپنجاب میںاسکولوںکی حالت زارپربرہمی کا اظہار

6 ہزارروپے تنخواہ والااستادکیاتبدیلی لائے گا،جسٹس افتخار کاپنجاب میںاسکولوںکی حالت زارپربرہمی کا اظہار

سپریم کورٹ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے بنیادی سہولتوں سے محروم اسکولوں کی تفصیل طلبکر لی ہے اور ڈویژنل پبلک اسکول گوجرانوالہ کے اساتذہ کی تنخواہیں پنجاب کے دیگر اسکولوں کے برابرکرنے کی ہدایت کی ہے۔چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پیر کو سرکاری اسکولوں میں تعلیم کے گرتے ہوئے معیار اور ان اسکولوں میں سہولتیں نہ ہونے پر تشویش کا اظہارکیا ہے اور آبزرویشن دی ہے کہ بچوںکو مفت تعلیم کی فراہمی ریاست کی آئینی ذمے داری ہے۔قبرستان میں بچوںکو پڑھانے سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ تعلیم کیلیے مختص اربوں روپے کہاں خرچ ہورہے ہیںکسی کوکوئی پتہ نہیں ۔


چیف جسٹس نے کہا کہ بدعنوانی کے باعث پورا نظام تباہی کے دہانے پرکھڑا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ قوموںکے اندر تعلیم کی وجہ سے مثبت تبدیلی آتی ہے لیکن چھ ہزار روپے تنخواہ لینے والے اساتذہ کیا تبدیلی لائیںگے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ آئین محض دکھاوا نہیں ہے بلکہ حقوق و فرائض کا مجموعہ ہے جہاں ریاست سے وفاداری ہر شہری کا فرض ہے وہاں ہر بچے کو مفت تعلیم دینا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ آئی این پی کے مطابق عدالت نے پنجاب میں اسکولوںکی حالت زار پرسخت برہمی کااظہارکیااورگوجرانوالہ کے قبرستان میں موجود اسکول کو دانش اسکول میں تبدیل کرنے کا حکم دیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اربوں روپے خرچ ہونے کے باوجود شرح خواندگی میں اضافہ نہ ہوسکا، حکومت پنجاب نے اسکولوںکی حالت زار پر رپورٹ جمع نہ کرائی تو تمام دانش اسکول بندکرادیںگے،عدالت نے کہاکہ حکومتیں اساتذہ کے ساتھ زیادتی کر رہی ہیں۔محکمہ تعلیم کے مطابق صوبے میں اساتذہ کی کم سے کم تنخواہ 4300اور زیادہ سے زیادہ 19ہزار روپے ہے جس پر جسٹس طارق پرویزکا کہنا تھاکہ مزدور بھی 4300سے زیادہ تنخواہ لے رہاہے ۔چیف جسٹس نے محکمہ تعلیم کے نمائندے سے کہا استاد کو 4300 روپے تنخواہ دیں گے تو اس کی عزت کون کرے گا؟ آپ لوگ اساتذہ کا استحصال کررہے ہیں، لیڈی ہیلتھ ورکرز کیس میں عدالت نے واضح کردیاتھاکہ کم از کم تنخواہ سات ہزار ہوگی۔

Recommended Stories

Load Next Story