سندھ کے اعلیٰ نصب کو اردو بولنے والوں کیلئے شجر ممنوعہ نہ بنایا جائے الطاف حسین

اگرمہاجروں کو فرزند زمین تسلیم نہ کیا تو خودمختاری کیلیے جدوجہد ہوگی،رابطہ کمیٹی

نگراں وزیر اعلیٰ کے تقررمیں تعصب نہ برتا جائے، اگرمہاجروں کو فرزند زمین تسلیم نہ کیا تو خودمختاری کیلیے جدوجہد ہوگی،رابطہ کمیٹی فوٹو: فائل

متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ اگر صوبہ سندھ کے اعلیٰ مناصب کو ماضی کی طرح اردو بولنے والے سندھیوں کیلیے شجر ممنوعہ بنایا گیا تو پھر رابطہ کمیٹی اور اردو بولنے والے سندھی اپنے مستقبل کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ کرنے میں حق بجانب ہوں گے۔

جمعرات کی شب رابطہ کمیٹی لندن اور پاکستان کے ارکان سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اردو بولنے والے ہزاروں سندھی افراد کی شہادت،زخمی اور زندگی بھر کی معذوری کے بعد قانون ہاتھ میں لینے کے بجائے خون کے گھونٹ پیتے رہے اور میری اپیل پر برسوں صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا وہاں تھوڑا صبر اور کرلیں۔

الطاف حسین نے کہا کہ اگر سندھ کی اسٹیبلشمنٹ اور متعصب قوم پرستوں نے اپنا رویہ نہ بدلا تو پھر رابطہ کمیٹی اور اردو بولنے والے سندھی جو بھی فیصلہ کریں گے توچاہے میں اتفاق کروں یہ نہ کروںرابطہ کمیٹی کے فیصلے کااحترام کروں گا۔ دریں اثنا کراچی سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ سندھ کے نگراں وزیر اعلیٰ کا تقرر ہر قسم کے تعصب اور دباؤ سے بالاتر ہوکر کیا جائے۔




ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی لندن اور پاکستان کے مشترکہ اجلاس میںکہا گیا کہ پنجاب، بلوچستان اور خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والوں کوسندھ میں آئی جی، ڈی آئی جی، کمشنر، ہوم سیکریٹری، چیف سیکریٹری اور دیگر سرکاری عہدوں پر فائزکیا جاسکتا ہے لیکن سندھ میں پیدا ہونے والے مہاجر کو سندھ کی وزارت اعلیٰ کا حقدار نہیں سمجھا جاتا۔ رابطہ کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ ہم نے فریاد لکھنے والا قلم توڑ دیاہے۔مہاجر خود کو سندھ دھرتی کا بیٹا اور اردو بولنے والا سندھی سمجھتے ہیں اگر انھیں فرزند زمین تسلیم نہ کیا گیا تو پھر ہماری جدوجہد بھی مہاجروں کے حقوق اور خودمختاری کیلیے ہوگی۔

 

Recommended Stories

Load Next Story