جہانگیر ترین کی قربانی دے کر عمران خان کو بچایا گیا دانیال عزیز
اگر آج کا فیصلہ درست آتا تو نا پی ٹی آئی رہتی اور نا ہی عمران خان، رہنما مسلم لیگ (ن)
مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وفاقی وزیر دانیال عزیز کا کہنا ہے کہ اگرآج کا فیصلہ درست آتا تو نا پی ٹی آئی رہتی اور نا ہی عمران خان رہتے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کو قربان کرکے انصاف کا دکھاوا کرنا اورعمران خان اور پی ٹی آئی کو بچانا مقصود تھا، عمران خان کے وکیل کا اعترافی بیان موجود ہے جو اخباروں کی زینت بنا، عمران نے خود کہا کہ ڈالرز منگوا کر پوری جماعت کا قرض اتارا، عمران خان کو جو ڈالرز ملے اس کی کیوں تحقیقات نہیں کرائی جارہی۔
دانیال عزیزنے کہا کہ اگر آج درست فیصلہ آتا تو نہ پی ٹی آئی رہتی نہ ہی عمران خان، آئین سے بالاتر ہوکر اپنے اختیارات کو استعمال کرنا درست نہیں، نوازشریف کے کیس میں 1962 تک چلے گئے، کیا نوازشریف اہل نہیں تھے کہ انہیں بھی پانچ سال کا ریلیف دیاجاتا، کیا وہ پاکستان کے منتخب وزیراعظم نہیں تھے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: عمران خان نااہلی سے بچ گئے، سپریم کورٹ کا فیصلہ آگیا
اس موقع پر وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ اس فیصلے نے پاناما فیصلے کے معیار کی نفی کی ہے، جو پاکستان کے آئین، سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کو گالی دیتا ہے اس کے لئے تمام چیزیں حلال، دوسری طرف جو تنخواہ وصول ہی نہیں کی اس پر نااہلی، ایک قانون کے دو ترازو نہیں ہو سکتے۔ یہ کیس ابھی ختم نہیں ہوا، پی ٹی آئی کا فارن فنڈنگ کا کیس الیکشن کمیشن کو بھیجا گیا ہے، وہاں سے فیصلہ ابھی آنا ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کو قربان کرکے انصاف کا دکھاوا کرنا اورعمران خان اور پی ٹی آئی کو بچانا مقصود تھا، عمران خان کے وکیل کا اعترافی بیان موجود ہے جو اخباروں کی زینت بنا، عمران نے خود کہا کہ ڈالرز منگوا کر پوری جماعت کا قرض اتارا، عمران خان کو جو ڈالرز ملے اس کی کیوں تحقیقات نہیں کرائی جارہی۔
دانیال عزیزنے کہا کہ اگر آج درست فیصلہ آتا تو نہ پی ٹی آئی رہتی نہ ہی عمران خان، آئین سے بالاتر ہوکر اپنے اختیارات کو استعمال کرنا درست نہیں، نوازشریف کے کیس میں 1962 تک چلے گئے، کیا نوازشریف اہل نہیں تھے کہ انہیں بھی پانچ سال کا ریلیف دیاجاتا، کیا وہ پاکستان کے منتخب وزیراعظم نہیں تھے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: عمران خان نااہلی سے بچ گئے، سپریم کورٹ کا فیصلہ آگیا
اس موقع پر وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ اس فیصلے نے پاناما فیصلے کے معیار کی نفی کی ہے، جو پاکستان کے آئین، سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن کو گالی دیتا ہے اس کے لئے تمام چیزیں حلال، دوسری طرف جو تنخواہ وصول ہی نہیں کی اس پر نااہلی، ایک قانون کے دو ترازو نہیں ہو سکتے۔ یہ کیس ابھی ختم نہیں ہوا، پی ٹی آئی کا فارن فنڈنگ کا کیس الیکشن کمیشن کو بھیجا گیا ہے، وہاں سے فیصلہ ابھی آنا ہے۔