افغان صدر کی امریکا مخالف تقریر کے بعد غیر ملکی فوج الرٹ

افغان فوجی بھڑک سکتے ہیں،جنرل جوزف ڈن فورڈ نے غیرملکی فوجیوں کوحفاظتی اقدامات میں مزیداضافے کاحکم دیدیا


AFP/Net News March 15, 2013
افغان صدرنے الزام لگایاتھاکہ طالبان اورامریکا آپس میں ملے ہوئے ہیں،یونیورسٹی کیمپس سے افواج کونکلنے کی بھی ہدایت فوٹو: فائل

افغانستان میں غیرملکی افواج(ایساف)کے کمانڈرجنرل جوزف ڈن فورڈ نے صدر حامدکرزئی کی حالیہ تقریر جس میں انھوں نے کہاہے کہ افغانستان میں غیرملکی افواج کی موجودگی کوبرقراررکھنے کیلیے امریکا اورطالبان آپس میں ملے ہوئے ہیں کو اشتعال انگیز قراردیا ہے اورکہا ہے کہ ان کے اس بیان کی وجہ سے افغان فوجی بھڑک سکتے ہیں۔

ایساف فوجیوں کوبھیجی گئی ایک ای میل میں جنرل جوزف ڈن فورڈ نے مزیدکہا ہے کہ حفاظتی اقدامات میں اضافے کا ایک سبب شدت پسندوں کی جانب سے حملوں میں اضافہ بھی ہے۔ اتوارکوحامدکرزئی نے امریکا اور طالبان کیخلاف سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا تھاکہ دونوں2014 ئکے بعد خوف کے خدشات کے بیج بورہے ہیں۔



ملک بھر میں نشر ہونے والی تقریر میں ان کاکہنا تھا کہ 'طالبان کے نام پر ہونے والے بم دھماکے غیر ملکیوں کے مفاد میں تھے اور افغانستان میں ان کے مزید قیام کے حق میں تھے جوکہ ہمیں دھمکا کر انھیں افغانستان میں روکنے کیلیے کیے گئے تھے۔ انھوں نے یونیورسٹیوں کے کیپمس میں موجودغیرملکی افواج کے کیمپ ہٹانے کا بھی حکم دیاتھاکیونکہ یہ کیمپ ان کے بقول طلبا وطالبات کوہراساں کررہے ہیں۔

بی بی سی کے مطابق افغان صدر قیدیوں کی حوالگی کے معاملے میں تاخیر کے باعث کافی جھنجھلاہٹ کا شکار ہیں۔ انھوں نے اس تاخیرکو افغان حکومت کوکمزور کرنے کی ایک کوشش قرار دیا ۔ صدرحامدکرزئی نے وضاحت کی ہے کہ انھوں نے اپنی تقریرمیں افغان امریکا تعلقات کودرست راہ پرلانے کی کوشش کی ہے،اس کا مقصددوطرفہ تعلقات کوتباہ کرنانہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں