سانحہ عباس ٹاؤن کے ماسٹرمائنڈسمیت6گرفتاربارودی موادبرآمد
سی ویوپر100کلوبارودسے بھری کارپکڑلی تھی،2ملزمان بھی گرفتارکیے،ڈی آئی جی ساؤتھ
حساس اداروں کے ہاتھوں گرفتارملزمان کی نشاندہی پرسانحہ کراچی کی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی ٹیم نے منگھوپیرمیں مکان پر چھاپہ مار کر 4 ملزمان کو گرفتار کر کے اسلحہ،دستی بم اور بھاری مقدارمیں دھماکاخیزموادبرآمدکرلیا۔
ڈی آئی جی ساؤتھ شاہد حیات میں سینٹرل پولیس آفس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ پولیس نے سانحہ کراچی بم دھماکے کے ماسٹرمائنڈ سمیت 6 ملزمان کو گرفتار کرلیا ، پریس کانفرنس میں ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم اورمظہر مشوانی سمیت دیگر پولیس افسران موجود تھے ،انھوں نے بتایا کہ حساس ادارے کی مددسے سانحہ کراچی کی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی خصوصی ٹیم نے سی ویو کے قریب کار نمبر AKX-480 میں سوار 2 ملزمان خیرالدین عرف منصور اورمحمد اسحاق کو گرفتار کر کے 2 ٹی ٹی پستول اورکارمیں موجود 100 کلو دھماکاخیز مواد برآمد کرلیا۔
ملزمان سے فوری تفتیش کے بعدپولیس نے ان کی نشاندہی پرمنگھوپیر کے علاقے ناردرن بائی پاس کے قریب واقع ایک مکان پرچھاپہ مار کر4ملزمان عرفان،انعام اﷲ عرف مولا،بشیر اﷲ عرف چمپواور شیر عالم کو گرفتار کر کے مکان سے مزیداسلحہ ، گولیاں ، دستی بم اور دھماکا خیز مواد برآمد کرلیا ،شاہد حیات نے بتایا کہ گرفتارملزمان کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے جبکہ انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ عباس ٹاؤن کے قریب رابعہ فلاوراور اقرا سٹی کے درمیان کیے جانیوالے بم دھماکے کاماسٹر مائینڈ بشیراﷲ عرف چمپوہے۔
جبکہ ملزمان نے سوزوکی پک اپ جس میں150 سے 200 کلودھماکاخیز مواد تھا بم دھماکے کیلیے استعمال کی تھی جبکہ بم دھماکاریمورٹ کنٹرول کی مددسے کیا گیاتھا ، پولیس ملزمان سے مزیدتحقیقات کررہی ہے اور سنسنی خیز انکشافات متوقع ہیں۔شاہد حیات نے کہا کہ ریڈ زون میں جانے والی ہرکار کو چیک نہیں کیا جا سکتاتاہم ریڈ زون کے علاقے سی ویوڈیفنس میں 100 کلو باردوسے بھری کار کا پہنچ جانابھی ایک اہم پہلو ہے اورحوالے سے پولیس کومزید سخت اقدامات کرنے ہوں گے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ شاہد حیات میں سینٹرل پولیس آفس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ پولیس نے سانحہ کراچی بم دھماکے کے ماسٹرمائنڈ سمیت 6 ملزمان کو گرفتار کرلیا ، پریس کانفرنس میں ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم اورمظہر مشوانی سمیت دیگر پولیس افسران موجود تھے ،انھوں نے بتایا کہ حساس ادارے کی مددسے سانحہ کراچی کی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی خصوصی ٹیم نے سی ویو کے قریب کار نمبر AKX-480 میں سوار 2 ملزمان خیرالدین عرف منصور اورمحمد اسحاق کو گرفتار کر کے 2 ٹی ٹی پستول اورکارمیں موجود 100 کلو دھماکاخیز مواد برآمد کرلیا۔
ملزمان سے فوری تفتیش کے بعدپولیس نے ان کی نشاندہی پرمنگھوپیر کے علاقے ناردرن بائی پاس کے قریب واقع ایک مکان پرچھاپہ مار کر4ملزمان عرفان،انعام اﷲ عرف مولا،بشیر اﷲ عرف چمپواور شیر عالم کو گرفتار کر کے مکان سے مزیداسلحہ ، گولیاں ، دستی بم اور دھماکا خیز مواد برآمد کرلیا ،شاہد حیات نے بتایا کہ گرفتارملزمان کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے جبکہ انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ عباس ٹاؤن کے قریب رابعہ فلاوراور اقرا سٹی کے درمیان کیے جانیوالے بم دھماکے کاماسٹر مائینڈ بشیراﷲ عرف چمپوہے۔
جبکہ ملزمان نے سوزوکی پک اپ جس میں150 سے 200 کلودھماکاخیز مواد تھا بم دھماکے کیلیے استعمال کی تھی جبکہ بم دھماکاریمورٹ کنٹرول کی مددسے کیا گیاتھا ، پولیس ملزمان سے مزیدتحقیقات کررہی ہے اور سنسنی خیز انکشافات متوقع ہیں۔شاہد حیات نے کہا کہ ریڈ زون میں جانے والی ہرکار کو چیک نہیں کیا جا سکتاتاہم ریڈ زون کے علاقے سی ویوڈیفنس میں 100 کلو باردوسے بھری کار کا پہنچ جانابھی ایک اہم پہلو ہے اورحوالے سے پولیس کومزید سخت اقدامات کرنے ہوں گے۔