کراچی میں امن وامان کی صورتحال بہترہوگئی قائم علی شاہ

طالبان عناصر کے بھی بھتے کی وصولی کے شواہد ملے ہیں، رحمن ملک


Staff Reporter August 07, 2012
کراچی: ایم کیو ایم کی دعوت افطار میں گورنر ،وزیراعلیٰ و دیگر رہنما الطاف حسین کا خطاب سن رہے ہیں (فوٹو ایکسپریس)

وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور وفاقی وزیر داخلہ رحمٰن ملک کی مشترکہ صدارت میں وزیر اعلیٰ ہاؤس میں امن و امان سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری محمد صدیق میمن ، سیکریٹری داخلہ سندھ رضوان میمن ، آئی جی سندھ فیاض لغاری ، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل رینجرز سندھ کرنل شفیق اور ایڈیشنل آئی جی کراچی اقبال محمود سمیت قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے افسروں اور تینوں زونز کےڈی آئی جیز بھی موجود تھے ،

قائم علی شاہ نے کہا کہ پولیس ، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ٹھوس اقدامات اور عام لوگوں کے تعاون سے کراچی میں امن و امان کی صورتحال میں تیزی سے بہتری آئی ہے ، انھوں نے امید ظاہر کی کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی کوششوں کو جاری رکھیں گے ، وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ جرائم پیشہ افراد کا مقصد کراچی کے امن کو سبوثاز کرنا ہے جبکہ اجلاس میں ان بھتہ خوروں ، ٹارگٹ کلرز اور پرچی مافیا بشمول ان کی سرپرستی کرنے والوں کو جرائم پیشہ سرگرمیوں سے متنبہ کیا گیا ہے اور انھیں وارننگ دی گئی کہ وہ حکومت کے سامنے ہتھیار ڈال دیں بصورت دیگر سخت کارروائی کی جائے گی ۔

انھوں نے کہا کہ شہر میں ہر قتل ٹارگٹ کلنگ نہیں ہے،اجلاس میں بتایا گیا کہ پولیس اور رینجرز نے بڑی تعداد میں ملزمان گرفتار کیے ہیں اور 133 سے زائد بھتہ خور گرفتار کیے جا چکے ہیں جبکہ پولیس اور رینجرز کو مزید کارروائی کے احکامات دیے گئے ہیں ، شہر میں طالبان عناصر جرائم پیشہ سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں اور ان کے تاجر برادری سے بھتے کی وصولی میں بھی شواہد ملے ہیں ، اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پولیس اور رینجرز طالبان ودیگر جرائم پیشہ افرادکے ٹھکانوں کے خلاف ضروری کارروائی کرے گی اور اس حوالے سے کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی ،

اجلاس میں بتایا گیا کہ بھتہ خوروں اور دیگر جرائم پیشہ افراد کے خلاف گزشتہ چند ماہ کے دوران 55 پولیس اہلکار اور 2 رینجرز اہلکار جاں بحق ہوئے ہیں ، اجلاس میں پولیس اور رینجرز کی کارروائی کو سراہتے ہوئے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا کہ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران ٹارگٹ کلنگ کی ایک بھی واردات نہیں ہوئی جبکہ پولیس اور رینجرز سماج دشمن عناصر کے خلاف اپنی کارروائی جاری رکھیں گے ، اجلاس میں غیر ملکی ورکرز کی سیکیورٹی بڑھانے کا بھی فیصلہ کیاگیاہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں