روئی کی قیمتیں 7 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

بھارت سے درآمد شروع نہ ہونے اور روپے کی بے قدری سے نرخوں میں اضافہ ہوا، جنرز


Business Desk December 16, 2017
کم پیداواراور روئی کی برآمدمیں اضافہ بھی وجہ، بھاؤ مزید بڑھیں گے،احسان الحق۔ فوٹو : فائل

پاکستان میں روئی کی قیمتیں صرف ایک روز کے دوران 200روپے اضافے سے7ہزار500روپے فی من تک پہنچ گئیں جو 7سال کی بلند ترین سطح ہے۔

کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کے مطابق جمعہ کو اسپاٹ ریٹ100روپے بڑھ کر6 ہزار 950 روپے من ہوگئے جبکہ مختلف شہروں میں روئی کی 32 ہزار 728گانٹھوں کے سودے 6 ہزار 400 سے 7 ہزار 500 روپے میں طے پائے۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ روپے کے مقابل ڈالر کی قدرمیں اضافے، کپاس کی توقعات سے کم پیداوار اور بھارت سے روئی کی درآمدات شروع نہ ہونے کے باعث پاکستان میں روئی کی قیمتوں میں زبردست اضافے کا رجحان سامنے آیا ہے اور صرف ایک ہفتے کے دوران روئی کی قیمتوں میں700روپے فی من کا اضافہ ریکارڈ کیا جا چکا ہے جب کہ چند روز کے دوران روئی کی قیمتوں میں مزید اضافے کی توقع ہے۔

احسان الحق نے کہاکہ پاکستان میں رواں سال کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار توقعات سے کم ہونے کی بنا پر ٹیکسٹائل ملز مالکان نے کچھ عرصہ قبل امریکا، برازیل اور مغربی افریقی ممالک سے روئی کی درآمد شروع کی تھی اور پھر ان کے مطالبے پر وفاقی حکومت نے بھارت سے روئی درآمد کے لیے شرائط میں نرمی کا اعلان کیا تھا مگر بھارت میں بھی روئی کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے کے باعث وہان سے روئی کی درآمد تقریباً ناممکن ہونے اور روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافے سے روئی کی قیمتیں7 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔


چیئرمین کاٹن جنرز فورم نے کہا کہ ڈالر کے مقابل روپے کی قدر میں کمی کے باعث پاکستان سے روئی کی برآمد میں بھی خاطر خواہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس سے روئی کی قیمتوں میں بھی مزید اضافے کی توقع ہے۔

یاد رہے کہ 2010-11 میں پاکستان میں روئی کی قیمتیں ریکارڈ 14 ہزار روپے فی من تک پہنچ گئی تھیں تاہم بعد میں نرخ تیزی سے گرے تاہم اب 7سال بعد قیمتیں 7 ہزار 500 روپے فی من تک پہنچ چکی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں