شہدائے اے پی ایس کی قربانیوں سے ہی ملک میں امن قائم ہوا آرمی چیف
شہدا اور ان کے بہادر اہل خانہ کی عظیم قربانیاں رائیگاں نہیں گئیں، جنرل قمر جاوید باجوہ
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ آرمی پبلک اسکول کے شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں گئیں اور ان ہی کی وجہ سے ملک میں امن قائم ہوا۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کے شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں گئیں اور امن و امان کی بہتر صورت حال انہی کی قربانیوں کا نتیجہ ہے، شہدائے اے پی ایس اور ان کے خاندانوں کی قربانیاں مادر وطن سے ہمارے غیر متزلزل محبت کی عکاس ہیں۔
واضح رہے کہ آرمی پبلک اسکول پشاور پردہشت گردوں کے حملے کو تین سال مکمل ہوگئے ہیں اور شہداء کے والدین تاحال غم کی کیفیت میں ہیں۔ 16 دسمبر 2014 کو آج ہی کے دن پشاورمیں آرمی پبلک اسکول پردہشت گردوں نے حملہ کرکے معصوم بچوں کونشانہ بنایا اور100 سے زیادہ طلباء کوبے دردی سے شہید کردیا۔ شہدا کے والدین آج بھی صدمے سے نڈھال ہیں، جن والدین کے بچے بچ گئے وہ بھی اس ہولناک دن کوفراموش نہیں کرسکے، دہشت گردوں نے اسکول پرحملہ کرکے علم کی شمع بجھانا چاہی لیکن قوم کے حوصلے پست نہ ہوئے۔
اپنے پیاروں کو کھونے کے بعد قوم نے نئے عزم کے ساتھ دہشتگردوں کا مقابلہ کرنے کی ٹھانی جبکہ حکومت نے بھی انسداد دہشت گردی کے لئے قومی ایکشن پلان شروع کیا۔ دہشت گردوں نے مستقبل کے معماروں کونشانہ بنا کرملک اورسیکیورٹی اداروں کا حوصلہ توڑنے کی کوشش کی لیکن ملک بھرمیں جاری تعلیمی سرگرمیاں ملک دشمنوں کو پیغام دے رہی ہیں کہ قوم کےعزم میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، شہداکی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ آج ہم اے پی ایس کے شہدا کو یاد کر رہے ہیں، ہمارے معصوم بچوں اوران کے بہادر اہل خانہ کی عظیم قربانی کو کبھی بھلایا نہیں جا سکتا۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کے شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں گئیں اور امن و امان کی بہتر صورت حال انہی کی قربانیوں کا نتیجہ ہے، شہدائے اے پی ایس اور ان کے خاندانوں کی قربانیاں مادر وطن سے ہمارے غیر متزلزل محبت کی عکاس ہیں۔
واضح رہے کہ آرمی پبلک اسکول پشاور پردہشت گردوں کے حملے کو تین سال مکمل ہوگئے ہیں اور شہداء کے والدین تاحال غم کی کیفیت میں ہیں۔ 16 دسمبر 2014 کو آج ہی کے دن پشاورمیں آرمی پبلک اسکول پردہشت گردوں نے حملہ کرکے معصوم بچوں کونشانہ بنایا اور100 سے زیادہ طلباء کوبے دردی سے شہید کردیا۔ شہدا کے والدین آج بھی صدمے سے نڈھال ہیں، جن والدین کے بچے بچ گئے وہ بھی اس ہولناک دن کوفراموش نہیں کرسکے، دہشت گردوں نے اسکول پرحملہ کرکے علم کی شمع بجھانا چاہی لیکن قوم کے حوصلے پست نہ ہوئے۔
اپنے پیاروں کو کھونے کے بعد قوم نے نئے عزم کے ساتھ دہشتگردوں کا مقابلہ کرنے کی ٹھانی جبکہ حکومت نے بھی انسداد دہشت گردی کے لئے قومی ایکشن پلان شروع کیا۔ دہشت گردوں نے مستقبل کے معماروں کونشانہ بنا کرملک اورسیکیورٹی اداروں کا حوصلہ توڑنے کی کوشش کی لیکن ملک بھرمیں جاری تعلیمی سرگرمیاں ملک دشمنوں کو پیغام دے رہی ہیں کہ قوم کےعزم میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، شہداکی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔