بھارت میں ہندوانتہا پسندوں نے مسلمانوں کے بعد عیسائیوں کو بھی نشانے پر رکھ لیا

مدھیہ پردیش میں انتہا پسند ہندوؤں نے مقامی افراد کو لالچ دیکر عیسائی بنانے کا الزام لگا کر پادری کو حوالات پہنچا دیا

عیسائی پادری زیرحراست ہے تاہم مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے:فوٹو:فائل

KARACHI:
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ہندو انتہا پسند تنظیم بجرنگ دل نے عیسائی پادری کو تبلیغ کا الزام لگا کر گرفتار کرادیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش کے ستنہ پولیس اسٹیشن میں ہندو انتہا پسند تنظیم ''بجرنگ دل'' کی درخواست پر مقامی عیسائی پادری سمیت 50 سے زائد افراد کو غریب لوگوں کو لالچ دے کر عیسائی بنانے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے جبکہ مشتعل افراد نے عیسائی مبلغین کی ایک گاڑی بھی جلا ڈالی ہے۔

ستنہ پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ''بجرنگ دل'' کے کارکن دیوندرا کمار دوہر نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ گاؤں جواہر نگر بھوکاہر میں پادری جارج منگلاپلی اور ان کے ساتھی مقامی افراد کو پیسوں کا لالچ دے کر اور زبردستی عیسائی بنارہے ہیں، اس کے لئے انہوں نے لوگوں میں انجیل بھی تقسیم کی۔ درخواست پر ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔


دوسری جانب مدھیہ پردیش میں عیسائی چرچ کے منتظمین نے زبردستی مذہب تبدیل کرنے کے الزامات کی تردید کی ہے۔

 

 
Load Next Story