سانحہ عباس ٹاؤن عدالت نے ملزمان کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کےحوالےکردیا
دوران سماعت جج نے ریمارکس دیئے کہ آپ لوگوں کوکہیں اورمزدری نہیں ملتی، آپ لوگوں نے کراچی کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ عباس ٹاؤن میں ملوث 6 ملزمان کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کےحوالےکردیا۔
سانحہ عباس ٹاؤن میں ملوث شیر عالم محسود، انعام اللہ ، محمد اسحاق، خیرالدین، محمد شفیق اور عرفان کو گذشتہ روز منگھوپیر سے گرفتار کیا گیا تھا ، ملزمان کو آج کراچی میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا، دوران سماعت ملزمان نےبتایا ان کا تعلق وزیرستان وانا سے ہے اور وہ کئی سال سے کراچی میں رہائش پذیر ہیں، وہ کراچی مزدوری کرنے آئے تھے، اس موقع پر جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا کہیں اور مزدوری نہیں ملتی، آپ لوگوں نے کراچی کو تباہ کردیاہے۔
پولیس نے عدالت سے درخواست کی کہ ملزمان کے 9 ساتھی مفرور ہیں اور زیرحراست ملزمان کی نشاندہی پر مفرور ساتھیوں کو گرفتار کرنا ہے جس پر عدالت نے 30 مارچ تک ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
سانحہ عباس ٹاؤن میں ملوث شیر عالم محسود، انعام اللہ ، محمد اسحاق، خیرالدین، محمد شفیق اور عرفان کو گذشتہ روز منگھوپیر سے گرفتار کیا گیا تھا ، ملزمان کو آج کراچی میں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا، دوران سماعت ملزمان نےبتایا ان کا تعلق وزیرستان وانا سے ہے اور وہ کئی سال سے کراچی میں رہائش پذیر ہیں، وہ کراچی مزدوری کرنے آئے تھے، اس موقع پر جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا کہیں اور مزدوری نہیں ملتی، آپ لوگوں نے کراچی کو تباہ کردیاہے۔
پولیس نے عدالت سے درخواست کی کہ ملزمان کے 9 ساتھی مفرور ہیں اور زیرحراست ملزمان کی نشاندہی پر مفرور ساتھیوں کو گرفتار کرنا ہے جس پر عدالت نے 30 مارچ تک ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔