مخدوم شہاب اورموسیٰ گیلانی کی ضمانت میں توسیع
دونوں کو تنگ اور ہراساں نہ کرنے کا حکم،آئندہ تاریخ پر مقدمہ کا...
KARACHI:
ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس شیخ نجم الحسن اور جسٹس خواجہ امتیاز احمد پر مشتمل ڈویژن بینچ نے ممنوعہ کیمیکل ایفی ڈرین کوٹا و اسمگلنگ اسکینڈل میںنامزد وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین اور رکن قومی اسمبلی علی موسیٰ گیلانی کی عبوری ضمانتوں میں13اگست تک توسیع کر دی ہے اور اے این ایف کو حکم دیا کہ اس دوران ان دونوںکو تنگ اور ہراساں نہ کیا جائے اورآئندہ تاریخ پر مقدمہ کا مکمل ریکارڈ اور تفتیشی رپورٹ طلب کر لی ہے ۔
اس کیس میںگرفتار سابق ڈپٹی ڈائریکٹر ڈرگ عبدالستار سوہرانی کی بعد ازگرفتاری ضمانت کی درخواست ان کے وکیل عبدالرشید شیخ ایڈووکیٹ کی استدعا پر دونوں ملزمان کی درخواستوں سے الگ کرتے ہوئے اس کی سماعت15اگست تک ملتوی کر دی ۔ جسٹس خواجہ امتیاز احمد نے وکلاء سے کہا کہ وہ ہائیکورٹ آنے کے بجائے ٹرائل کورٹ میںکیوں نہیں جاتے ہم تحفظاتی ضمانت دے دیتے ہیں، عبدالرشید شیخ، شاہ خاور اور چوہدری سہیل ایڈووکیٹس نے کہا کہ ہمیں ٹرائل عدالت پر اعتماد نہیں ہے،
ہائیکورٹ اس سے قبل اس کیس میں دو ملزمان کی درخواستیں سن کر فیصلہ سنا چکی ہے ۔انہوں نے کہا اے این ایف کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر فہیم اورکرنل عدالت کے چیمبر میں اکثر جا کر بیٹھے ہوتے ہیں اورمرضی کے فیصلے کراتے ہیں، ہائیکورٹ یہ کیس خود سنے، عدالت نے یہ استدعا منظورکرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
علی موسیٰ گیلانی اور مخدوم شہاب الدین بھی عدالت موجود تھے۔ اسی عدالت نے مرکزی ملزم داناس کمپنی کے ڈائریکٹر چوہدری عنصر فاروق کی عبوری ضمانت اور اے این ایف کے دائرہ اختیار کیخلاف نظر ثانی کی درخواست کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔ملزم کے وکیل کا موقف تھا کہ یہ معاملہ ڈرگ کورٹ میں بھیجا جائے۔
ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس شیخ نجم الحسن اور جسٹس خواجہ امتیاز احمد پر مشتمل ڈویژن بینچ نے ممنوعہ کیمیکل ایفی ڈرین کوٹا و اسمگلنگ اسکینڈل میںنامزد وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین اور رکن قومی اسمبلی علی موسیٰ گیلانی کی عبوری ضمانتوں میں13اگست تک توسیع کر دی ہے اور اے این ایف کو حکم دیا کہ اس دوران ان دونوںکو تنگ اور ہراساں نہ کیا جائے اورآئندہ تاریخ پر مقدمہ کا مکمل ریکارڈ اور تفتیشی رپورٹ طلب کر لی ہے ۔
اس کیس میںگرفتار سابق ڈپٹی ڈائریکٹر ڈرگ عبدالستار سوہرانی کی بعد ازگرفتاری ضمانت کی درخواست ان کے وکیل عبدالرشید شیخ ایڈووکیٹ کی استدعا پر دونوں ملزمان کی درخواستوں سے الگ کرتے ہوئے اس کی سماعت15اگست تک ملتوی کر دی ۔ جسٹس خواجہ امتیاز احمد نے وکلاء سے کہا کہ وہ ہائیکورٹ آنے کے بجائے ٹرائل کورٹ میںکیوں نہیں جاتے ہم تحفظاتی ضمانت دے دیتے ہیں، عبدالرشید شیخ، شاہ خاور اور چوہدری سہیل ایڈووکیٹس نے کہا کہ ہمیں ٹرائل عدالت پر اعتماد نہیں ہے،
ہائیکورٹ اس سے قبل اس کیس میں دو ملزمان کی درخواستیں سن کر فیصلہ سنا چکی ہے ۔انہوں نے کہا اے این ایف کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر فہیم اورکرنل عدالت کے چیمبر میں اکثر جا کر بیٹھے ہوتے ہیں اورمرضی کے فیصلے کراتے ہیں، ہائیکورٹ یہ کیس خود سنے، عدالت نے یہ استدعا منظورکرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
علی موسیٰ گیلانی اور مخدوم شہاب الدین بھی عدالت موجود تھے۔ اسی عدالت نے مرکزی ملزم داناس کمپنی کے ڈائریکٹر چوہدری عنصر فاروق کی عبوری ضمانت اور اے این ایف کے دائرہ اختیار کیخلاف نظر ثانی کی درخواست کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔ملزم کے وکیل کا موقف تھا کہ یہ معاملہ ڈرگ کورٹ میں بھیجا جائے۔