ایل این جی کے مزید ٹرمینل قائم خریداری شفاف بنانے پر زور

منصوبے میں جاپانی سرمایہ کاروں کی دلچسپی منصوبے کی کامیابی کا ثبوت ہے،عاطف اکرام

منصوبے میں جاپانی سرمایہ کاروں کی دلچسپی منصوبے کی کامیابی کا ثبوت ہے،عاطف اکرام۔ فوٹو : فائل

ایف پی سی سی آئی کی ریجنل کمیٹی برائے صنعت چیئرمین عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ روس کی مدد سے زیر تعمیر 2 ارب ڈالر کی پائپ لائن کے علاوہ نجی شعبے میں پائپ لائنوں کی تعمیر کے علاوہ ایل این جی کی اسپاٹ خریداری کے لیے نظام مزید شفاف بنایا جائے۔

ایف پی سی سی آئی کی ریجنل کمیٹی برائے صنعت چیئرمین عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان کی ایل این جی مارکیٹ میں جاپانی سرمایہ کاروں کی دلچسپی اس منصوبے کے شفاف اور کامیاب ہونے کا ثبوت ہے جس کا کریڈٹ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو جاتا ہے۔ جاپانی سرمایہ کار نہ صرف پاکستان کو ایل این جی فروخت کرنے میں دلچسپی لے رہے ہیں بلکہ ایک جاپانی کمپنی سنگارپور کے ایک گروپ کے اشتراک سے پاکستان میں ایل این جی انفرااسٹرکچر میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔


عاطف اکرام شیخ نے ایک بیان میں کہا کہ ایل این جی کے دوسرے ٹرمینل میں خرابی وقتی مسئلہ ہے جس سے سپلائی متاثر ہوئی ہے تاہم اس پر جلد قابو پا لیا جائے گا جس سے ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ میں کمی واقع ہو گی جبکہ پنجاب کی صنعتوں کو بھی گیس کی اضافی فراہمی شروع ہو جائے گی۔ اس سے سی این جی سیکٹر میں 350 ارب کی سرمایہ کاری اور لاکھوں افراد کا روزگامحفوظ راورآئل امپورٹ بل میں کمی آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاور سیکٹر اور فرٹیلائزر کے ساتھ ٹیکسٹائل انڈسٹری اور دیگر صنعتوں کو بھی ایل این جی فراہم کی جائے جبکہ روس کی مدد سے زیر تعمیر 2 ارب ڈالر کی پائپ لائن کے علاوہ نجی شعبے میں پائپ لائنوں کی تعمیر کے علاوہ ایل این جی کی اسپاٹ خریداری کے لیے نظام مزید شفاف بنایا جائے جبکہ مزید ٹرمینلز کی تعمیر جلد از جلد مکمل کی جائے کیونکہ اس وقت صرف ایک ٹرمینل کام کر رہا ہے جو سالانہ 30 لاکھ مکعب میٹر سالانہ سے زیادہ ایل این جی پراسیس نہیں کر سکتا جبکہ ملکی ضروریات اس سے کہیں زیادہ ہیں۔

 
Load Next Story