رواں سال 298 جرائم پیشہ افراد کو مقابلوں میں ہلاک کیا گیا 2 پولیس اہلکار شہید ہوئے

شہر میں 3 دھماکے اور 21 دستی بم حملوں میں ایک شہری ہلاک اور 85 افراد زخمی ہوئے


Staff Reporter December 18, 2017
جون میں سینٹرل جیل سے فرار ہونے والے 2 خطرناک قیدی تاحال گرفتار نہ ہو سکے۔ فوٹو: فائل

QUETTA: سیکیورٹی اداروں، رینجرز اور پولیس نے رواں سال شہر میں 298 جرائم پیشہ افراد کو مقابلوں میں ہلاک کیا جب کہ 2 پولیس اہلکار ملزمان کی فائرنگ سے شہید ہو گئے۔

روزنامہ ایکسپریس کے اعداد و شمار کے مطابق رواں سال جنوری میں شہر میں4دستی اور ایک کریکر بم حملے میں پولیس اہلکار اور 2 بہنوں سمیت 5افراد زخمی ہو گئے، 2 دستی بم اور2نقلی بم برآمد کیے گئے، ماہ جنوری میں رینجرز اور پولیس نے شہر کے مختلف مقامات پر مقابلوں کے دوران 29جرائم پیشہ ہلاک کر دیے گئے، 1294 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ، ہلاک جرائم پیشہ افراد میں 18ڈاکو ، لیاری گینگ وار کے 3 کارندے ، کالعدم تنظیم کے 2 دہشت گرد ، 3 منشیات فروش ، 2 اغوا کار اور ایک ٹارگٹ کلر شامل تھا۔

ماہ فروری میں رینجرز اورپولیس نے مقابلوں کے دوران 65 جرائم پیشہ افرادکوہلاک کیا جبکہ 1593 ملزمان گرفتار کر لیے گئے، ہلاک ملزمان میں لیاری گینگ وار کے 3 کارندے، کالعدم تنظیم کے 50 دہشت گرد ، اور12ڈاکو شامل تھے ، لیاری اور نارتھ ناظم آباد میں ماہ فروری میں 4دستی بم حملوں میں خاتون سمیت 8افراد زخمی ہوئے، ماہ مارچ میں پولیس مقابلوں کے دوران 13جرائم پیشہ افراد کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ 3 پولیس اہلکار اورخواتین سمیت 3005ملزمان گرفتار کیا گیا، گلشن معمار پولیس نے جعلی مقابلے میں ایک نوجوان کو قتل کر دیا، مقابلے میں ہلاک ملزمان میں کالعدم تنظیم کا ایک دہشت گرد ،2منشیات فروش ، ایک لیاری گینگ وار کا کارندہ اور10ڈاکو شامل تھے۔

ماہ مارچ میں لیاری میں گینگ وار کے کارندوں نے 3 دستی بم حملے کیے جس میں خواتین اور بچوں سمیت 12 افرد زخمی ہو گئے، ماہ اپریل میں لیاری میں 2دستی بم حملوں میں 22 افراد زخمی ہوئے ، شہر میں پولیس نے مقابلوں کے دوران 14جرائم پیشہ ہلاک کر دیے، 1971 ملزمان کو گرفتارکیا گیا، رینجرز کے چھاپے کے دوران اردو بازار میں کالعدم تنظیم کے 3دہشت گردوں نے ایک خاتون اور کمسن بچی سمیت خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑا لیا تھا، مقابلوں میں ہلاک ملزمان میں 10ڈاکو ، لیاری گینگ وار کے 3 کارندے ، ایک مبینہ ملزم شامل تھا، ماہ مئی میں اورنگی ٹاؤن اور منگھوپیر میں 2 بم دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں ایک شہری زخمی ہوا۔

شہر کے مختلف مقامات پر پولیس مقابلوں کے دوران11 جرائم پیشہ افراد کو ہلاک کیا گیا جبکہ 1488 سے زائد ملزمان کو گرفتارکیا،شاہ لطیف ٹاؤن پولیس نے جعلی مقابلے میں ایک شہری کو قتل کردیا تھا، ہلاک کیے جانے والے جرائم پیشہ افراد میں لیاری گینگ وار کے 5 کارندے ، 5 ڈاکوں اور ایک ملزم بچی سے زیادتی کرنے والا شامل تھا ، ماہ جون موچکو اور قائد آباد میں2 بم دھماکے اورلیاری میں دستی بم حملے میں خواتین اور بچوں سمیت 23 افراد زخمی ہوئے۔

کراچی پولیس نے ماہ جون میں شہر کے مختلف مقامات پر مقابلے کے دوران9 جرائم پیشہ افراد کو ہلاک کیا تھا جبکہ پولیس اور رینجرز نے 855سے زائد ملزمان کو گرفتارکیا گیا ، پولیس مقابلوں میں ہلاک کیے جانے والے ملزمان میں لیاری گینگ وار کے 4کارندے ، 4 ڈاکو اور ایک کار لفٹر شامل تھا ، ماہ جون میں کراچی سینٹرل جیل سے کالعدم تنظیم کے 2خطرناک قیدی بھی فرار ہوئے تھے جو تاحال گرفتار نہیں کیے جاسکے۔

ماہ جولائی اسٹیل ٹاؤن میں چائنیز انجینئرز کو نقصان پہنچانے کے لیے ایک پلانٹڈ بم دھماکا کیا گیا ، اورنگی ٹاؤن میں کریکر بم دھماکے سے 2 افراد زخمی ہوئے، ماہ جولائی میں رینجرز اور پولیس نے مقابلے کے دوران 28 جرائم پیشہ افراد کو ہلاک کیا تھا جبکہ 1365 سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا ، مقابلے میں مارے جانے والوں میں کالعدم تنظیم کے 6،لیاری گینگ وار کا ایک کارندہ اور 21ڈاکوں شامل تھے، ماہ اگست لیاری ، ملیر اور ڈیفنس میں 3دستی بم حملوں کے دوران ایک شہری ہلاک اور 7افراد زخمی ہوئے۔

ماہ اگست میں رینجرز اور پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں میں چھاپہ مارکارروائیوں اور مقابلوں کے دوران 43جرائم پیشہ افراد کو ہلاک اور 1750 ملزمان کو گرفتار کیا تھا جبکہ مقابلے کے دوران 2پولیس اہلکار شہید ہو گئے تھے ، ہلاک کیے جانے والے ملزمان میں کالعدم تنظیم کے 7دہشت گرد، 27 ڈاکو، 2 ٹارگٹ کلر ، 5 اغوا کار اور لیاری گینگ وار کے 2کارندے شامل تھے۔

ماہ ستمبر میں رکن اسمبلی خواجہ اظہار الحسن پر فائرنگ کرنے والا کالعدم تنظیم انصار الشریعہ کا دہشت گرد حسان بن نذیر عوام کے تشدد سے ہلاک ہو گیا تھا جبکہ پولیس اور رینجرز نے شہر میں دیگر مقابلوں کے دوران 29 جرائم پیشہ افراد کو ہلاک کیا جبکہ 545 سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا گیا، ہلاک کیے جانے والے ملزمان میں 9کالعدم تنظیمیوں کے دہشت گرد، 4 اغواکار، 13 ڈاکو، 3بھتہ خور اور ایک لیاری گینگ وار کا کارندہ شامل تھا۔

ماہ اکتوبر میں رینجرز اور پولیس نے مقابلوں کے دوران کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے 13دہشت گردوں سمیت31جرائم پیشہ افرادکو ہلاک کیا جبکہ ساڑھے 4سو سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا گیا ،نومبرلیاری میں 2 دستی بم حملے کیے گئے، رینجرز اور پولیس نے مقابلوں کے دوران کالعدم تنظیم کے 3دہشت گردوں اور17ڈاکوؤں کو ہلاک اور 1020سے زائد ملزمان کو گرفتارکیا تھا، 16دسمبر تک پولیس اور رینجرز نے مقابلوں کے دوران 8جرائم پیشہ افراد کو ہلاک کیا جس میں 5ڈاکو ، 2اغواکار اور گینگ وار کا ایک کارندہ شامل تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں