عابدی کا ایوان صدر میں داخلہ بند کور کمیٹی سے فارغ
پیپلز پارٹی کی طرف سے فیصل عابدی کو شوکاز نوٹس جاری، سینیٹ کی رکنیت سے استعفیٰ لینے پر غور
KARACHI:
سپریم کورٹ نے پیپلزپارٹی کے سینیٹر فیصل رضا عابدی کی اتوارکی پریس کانفرنس کا جائزہ لینے کیلیے تمام ریکارڈ منگوا لیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ رجسٹرارسپریم کورٹ نے اندرونی دفتری کارروائی کے تحت پیپلزسیکریٹریٹ میں ہونے والی پریس کانفرنس کی ویڈیو فوٹیج اور متن کا ریکارڈ اپنے ذرائع سے منگوا لیا ہے۔
پریس کانفرنس کی تفصیلات کا جائزہ لینے کے بعد فیصل رضا عابدی کو نوٹس جاری کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اے پی پی کے مطابق پیپلزپارٹی کے سیکریٹری جنرل جہانگیر بدر نے فیصل رضا عابدی کی پریس کانفرنس کا نوٹس لیتے ہوئے انھیں اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کردیا ہے۔ فیصل رضا عابدی نے پریس کانفرنس میں عدلیہ پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے چیف جسٹس سے استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔
صدر آصف زرداری نے اعلیٰ عدلیہ کے حوالے سے سینٹر فیصل رضا عابدی کی پریس کانفرنس کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اس پر اظہار برہمی کیا ہے۔ پارٹی قیادت کی طرف سے سنجیدگی سے غور کیا جارہا ہے کہ فیصل رضا عابدی سے سینیٹ کی رکنیت سے استعفٰی لے لیا جائے تاہم اس پر ابھی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق صدر زرداری پیپلز پارٹی اور عدلیہ کے درمیان بلا وجہ کی غلط فہمیوں سے اجتناب چاہتے ہیں اور قانونی و آئینی معاملات کو عدالتوں اور پارلیمنٹ کے ذریعہ ہی حل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق فیصل رضا عابدی کا ایوان صدرمیںداخلہ بندکر دیا گیا ہے اور انھیں پیپلزپارٹی کی کور کمیٹی سے بھی فارغ کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق صدر زرداری نے جو پیپلز پارٹی کے شریک چیئرپرسن بھی ہیں اعلیٰ عدلیہ کے خلاف الزام تراشیوں پر مبنی پریس کانفرنس کے پارٹی کے مرکزی دفتر میں انعقاد پر بھی برہمی کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے کہ کچھ عرصے قبل فیصل رضا عابدی کو پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کی صدارت سے بھی ہٹا دیا گیا تھا۔ فیصل عابدی کا شمار صدر کے قریبی معتمدین میں ہوتا تھا۔
سپریم کورٹ نے پیپلزپارٹی کے سینیٹر فیصل رضا عابدی کی اتوارکی پریس کانفرنس کا جائزہ لینے کیلیے تمام ریکارڈ منگوا لیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ رجسٹرارسپریم کورٹ نے اندرونی دفتری کارروائی کے تحت پیپلزسیکریٹریٹ میں ہونے والی پریس کانفرنس کی ویڈیو فوٹیج اور متن کا ریکارڈ اپنے ذرائع سے منگوا لیا ہے۔
پریس کانفرنس کی تفصیلات کا جائزہ لینے کے بعد فیصل رضا عابدی کو نوٹس جاری کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اے پی پی کے مطابق پیپلزپارٹی کے سیکریٹری جنرل جہانگیر بدر نے فیصل رضا عابدی کی پریس کانفرنس کا نوٹس لیتے ہوئے انھیں اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کردیا ہے۔ فیصل رضا عابدی نے پریس کانفرنس میں عدلیہ پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے چیف جسٹس سے استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔
صدر آصف زرداری نے اعلیٰ عدلیہ کے حوالے سے سینٹر فیصل رضا عابدی کی پریس کانفرنس کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اس پر اظہار برہمی کیا ہے۔ پارٹی قیادت کی طرف سے سنجیدگی سے غور کیا جارہا ہے کہ فیصل رضا عابدی سے سینیٹ کی رکنیت سے استعفٰی لے لیا جائے تاہم اس پر ابھی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق صدر زرداری پیپلز پارٹی اور عدلیہ کے درمیان بلا وجہ کی غلط فہمیوں سے اجتناب چاہتے ہیں اور قانونی و آئینی معاملات کو عدالتوں اور پارلیمنٹ کے ذریعہ ہی حل کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق فیصل رضا عابدی کا ایوان صدرمیںداخلہ بندکر دیا گیا ہے اور انھیں پیپلزپارٹی کی کور کمیٹی سے بھی فارغ کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق صدر زرداری نے جو پیپلز پارٹی کے شریک چیئرپرسن بھی ہیں اعلیٰ عدلیہ کے خلاف الزام تراشیوں پر مبنی پریس کانفرنس کے پارٹی کے مرکزی دفتر میں انعقاد پر بھی برہمی کا اظہار کیا ہے۔ واضح رہے کہ کچھ عرصے قبل فیصل رضا عابدی کو پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کی صدارت سے بھی ہٹا دیا گیا تھا۔ فیصل عابدی کا شمار صدر کے قریبی معتمدین میں ہوتا تھا۔