پہلی بلوچی فلم ’’ہمل وماگنج‘‘ کی نمائش جلد ہوگی انور اقبال
پاکستان کی پہلی بلوچی فلم قلات ریاست کے ایک سچے واقع پر مبنی یہ ایک لو اسٹوری ہے۔
ٹیلی ویژن اور فلم کے معروف ادکار انور اقبال نے 35 سال قبل پاکستان کی پہلی بلوچی فلم ''ہمل وماہ گنج'' کے نام سے بنائی تھی،جو چند ناگزیر وجوہات کی بنا پر نمائش کے لیے پیش نہیں کی جاسکی تھی۔
اس فلم کا پریس شو بھی کراچی کے بمبینو سنیما میں کیا گیا تھا فلم کو دیکھنے والوں میں بے حد پسند کیا گیا فلم کی ریلیز کی تاخیر پر انوراقبال خاصے دلبرداشتہ تھے لیکن انھیں امید تھی کہ وہ ایک دن اس فلم کو عوام تک پہنچانے میں کامیاب ہوجائیں گے، اور اب یہ فلم جلد مقامی نجی چینلز(بلوچی) سے دکھائے جانے کے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں، پاکستان کی پہلی بلوچی فلم ''ہمل وماہ گنج'' قلات ریاست کے ایک سچے واقع پر مبنی یہ ایک لو اسٹوری ہے جسے بہت خوبصورت انداز میں شوٹ کیا گیا ہے۔
اس فلم کی کہانی سید ظہور شاہ ہاشمی نے تحریر کی ہے جس کی ہدایات اسلم بلوچ نے دی ہیں فلم کی دلکش موسیقی فتح محمد نے ترتیب دی ہے جب کہ اس فلم کے عمدہ گیت ملک کے ممتاز شاعر عطاء شاد نے تحریر کیے ہیں،اس فلم میں انیتا گل، انور اقبال، نور محمد لاشاری، شکیل لاسی، محمود لاسی، محمد حسین مداری،ڈئیر اصغر اور نادر شاہ عادل نے بہترین ادکاری کا مظاہرہ کیا ہے۔
اس فلم کا پریس شو بھی کراچی کے بمبینو سنیما میں کیا گیا تھا فلم کو دیکھنے والوں میں بے حد پسند کیا گیا فلم کی ریلیز کی تاخیر پر انوراقبال خاصے دلبرداشتہ تھے لیکن انھیں امید تھی کہ وہ ایک دن اس فلم کو عوام تک پہنچانے میں کامیاب ہوجائیں گے، اور اب یہ فلم جلد مقامی نجی چینلز(بلوچی) سے دکھائے جانے کے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں، پاکستان کی پہلی بلوچی فلم ''ہمل وماہ گنج'' قلات ریاست کے ایک سچے واقع پر مبنی یہ ایک لو اسٹوری ہے جسے بہت خوبصورت انداز میں شوٹ کیا گیا ہے۔
اس فلم کی کہانی سید ظہور شاہ ہاشمی نے تحریر کی ہے جس کی ہدایات اسلم بلوچ نے دی ہیں فلم کی دلکش موسیقی فتح محمد نے ترتیب دی ہے جب کہ اس فلم کے عمدہ گیت ملک کے ممتاز شاعر عطاء شاد نے تحریر کیے ہیں،اس فلم میں انیتا گل، انور اقبال، نور محمد لاشاری، شکیل لاسی، محمود لاسی، محمد حسین مداری،ڈئیر اصغر اور نادر شاہ عادل نے بہترین ادکاری کا مظاہرہ کیا ہے۔