محکمہ کسٹمز نے ربڑ کی درآمدات پر ٹیکس چوری پکڑلی

امپورٹرزغلط بیانی کرکے زیروریٹنگ کا فائدہ اٹھارہے تھے،قومی خزانے کو6 کروڑکا نقصان پہنچایا۔

متعلقہ کسٹمز حکام کی جانب سے اسٹیرین بڈیٹائن ربڑ اور لیٹکس کے کنسائمنٹس کا بغور جائزہ لیاگیا۔ فوٹو : فائل

ISLAMABAD:
پاکستان کسٹمز نے ملک میں ربڑ کی درآمدات پر ریونیو کی مد میں منظم چوری کا انکشاف کیا ہے۔

پاکستان کسٹمز کی جانب سے حال ہی میں چھان بین کے عمل کے دوران ربڑ کے درآمدی کنسائمنٹ میں ہونے والی 6 کروڑ 16 لاکھ روپے مالیت کے سیلزٹیکس کی چوری کی نشاندھی کی ہے۔ ذرائع کے مطابق ربڑ کے درآمد کنندگان ایس آر او نمبر1125(I)2011 کے تحت سیلز ٹیکس زیرو ریٹنگ کا فائدہ گزشتہ طویل دورانیے سے اٹھا رہے ہیں جوکہ ان کے لیے دستیاب نہیں ہے۔


ذرائع نے بتایا کہ متعلقہ کسٹمز حکام کی جانب سے اسٹیرین بڈیٹائن ربڑ اور لیٹکس کے کنسائمنٹس کا بغور جائزہ لیاگیا۔ مذکورہ دونوں اشیا ایس آر او 1125 کے تحت زیرو ریٹنگ کی ترغیب کے لیے اہل ہیں لیکن باقی ماندہ ربڑ کی پراڈکٹس پر زیرو ریٹنگ کی سہولت دستیاب نہیں ہے جب کہ موجودہ مالی سال میں ان اشیا پر سیلز ٹیکس کی چوری کی وجہ سے قومی خزانے کو 62 لاکھ کا نقصان ہوا ہے جبکہ 2013 سے ہونے والے نقصان کا تخمینہ تقریبا 6 کروڑ 16 لاکھ روپے ہے۔

محکمہ کسٹمز کے مطابق غوری ٹائر اینڈ ٹیوب پرائیویٹ لمیٹڈ اور دوسری دو کمپنیاں جوکہ ایس بی آر اور لیٹکس کی باقاعدہ درآمدات ہیں ان کے کنسائمنٹس گرین چینل سے کلیئر ہوئے لیکن انہوں نے 17 فیصد سیلز ٹیکس ادا کیا۔
Load Next Story