نیب ریفرنسز نوازشریف کی کریڈٹ انٹریزکا اصل ریکارڈ طلب
مریم نواز اور نواز شریف کے اکاؤنٹ میں کوئی بے ضابطگی یاغیر قانونی عمل نہیں دیکھا گیا، گواہ
ISLAMABAD:
احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی کریڈٹ انٹریز کا اصل ریکارڈ طلب کرلیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدرحسین کے ہمراہ احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران لاہور میں نجی بینک کے آپریشنل منیجر یاسرشبیر نے بیان قلمبند کرایا اورنوازشریف اورمریم نوازکے اکاؤنٹس کی تفصیلات عدالت میں پیش کی۔
یاسر شبیر کے مطابق مریم نواز کے اکاؤنٹ سے پہلی ٹرانزیکشن 78 لاکھ 87 ہزار 814 روپے، دوسری ٹرانزیکشن ایک کروڑ 91 لاکھ 24 ہزار 924، تیسری ٹرانزیکشن ایک کروڑ 49 لاکھ 12 ہزار280 روپے اور چوتھی ٹرانزیکشن ایک کروڑ 73 لاکھ 31 ہزار 746 روپے کی تھی۔ عدالت میں نوازشریف کی 12 فروری 2010 سے 30 جون 2017 تک کی بینک اسٹیٹمنٹ بھی پیش کی گئی۔
گواہ کے مطابق مریم نواز اور نواز شریف کے اکاؤنٹ میں بے ضابطگی یاغیر قانونی عمل نہیں دیکھا گیا، باہر سے آنے والے پیسے پر بینک نے کبھی اسٹیٹ بینک کو شکایت نہیں کی، نوازشریف کے چیک اورواؤچرزموجود ہیں، عدالت نے نوازشریف کے کریڈٹ انٹریز کا اصل ریکارڈ طلب کرلیا۔
واضح رہے کہ نوازشریف کا استثنیٰ 13 دسمبر اور مریم نواز کا استثنیٰ 15 دسمبر کو ختم ہو گیا تھا جب کہ گزشتہ سماعت پرعدالت نے نواز شریف کے وکیل کی استدعا مسترد کرتے ہوئے نجی بینک کی منیجر نورین شہزاد کی جانب سے فراہم کردہ دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کا حکم دے دیا تھا۔
احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی کریڈٹ انٹریز کا اصل ریکارڈ طلب کرلیا۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدرحسین کے ہمراہ احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران لاہور میں نجی بینک کے آپریشنل منیجر یاسرشبیر نے بیان قلمبند کرایا اورنوازشریف اورمریم نوازکے اکاؤنٹس کی تفصیلات عدالت میں پیش کی۔
یاسر شبیر کے مطابق مریم نواز کے اکاؤنٹ سے پہلی ٹرانزیکشن 78 لاکھ 87 ہزار 814 روپے، دوسری ٹرانزیکشن ایک کروڑ 91 لاکھ 24 ہزار 924، تیسری ٹرانزیکشن ایک کروڑ 49 لاکھ 12 ہزار280 روپے اور چوتھی ٹرانزیکشن ایک کروڑ 73 لاکھ 31 ہزار 746 روپے کی تھی۔ عدالت میں نوازشریف کی 12 فروری 2010 سے 30 جون 2017 تک کی بینک اسٹیٹمنٹ بھی پیش کی گئی۔
گواہ کے مطابق مریم نواز اور نواز شریف کے اکاؤنٹ میں بے ضابطگی یاغیر قانونی عمل نہیں دیکھا گیا، باہر سے آنے والے پیسے پر بینک نے کبھی اسٹیٹ بینک کو شکایت نہیں کی، نوازشریف کے چیک اورواؤچرزموجود ہیں، عدالت نے نوازشریف کے کریڈٹ انٹریز کا اصل ریکارڈ طلب کرلیا۔
واضح رہے کہ نوازشریف کا استثنیٰ 13 دسمبر اور مریم نواز کا استثنیٰ 15 دسمبر کو ختم ہو گیا تھا جب کہ گزشتہ سماعت پرعدالت نے نواز شریف کے وکیل کی استدعا مسترد کرتے ہوئے نجی بینک کی منیجر نورین شہزاد کی جانب سے فراہم کردہ دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کا حکم دے دیا تھا۔