مسلم لیگ ن اورپیپلزپارٹی کے خلاف فارن فنڈنگ کی درخواست سماعت کیلئے منظور
الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو8 جنوری کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی
الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) اورپیپلزپارٹی کو مبینہ طور پر ملنے والی غیرملکی فنڈنگ سے متعلق تحریک انصاف کی درخواست سماعت کے لیے منظورکرلی ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق چیف الیکشن کمشنرسردارمحمد رضا کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے خلاف غیرقانونی فنڈنگ سے متعلق پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کی درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزارفرخ حبیب اوران کے وکیل فیصل چوہدری الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے، مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ایڈوکیٹ جہانگیر جدون نے وکالت نامہ جمع کرایا۔
پیپلزپارٹی کی جانب سے لطیف کھوسہ کے ایسوسی ایٹ وکیل الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔ انہوں نے موقف اختیار کیا کہ لطیف کھوسہ لاہورمیں ہیں اس لیے خود پیش نہیں ہوسکے۔ درخواست گزارکے وکیل نے موقف پیش کیا کہ پیپلز پارٹی اورمسلم لیگ کے 2013 اور2015 کے اثاثوں کی تفصیل نامکمل ہے، دونوں جماعتوں کوامریکا اوربرطانیہ سے فنڈنگ کے شواہد بھی موجود ہیں۔
چیف الیکشن کمشنرنے پی ٹی آئی کے وکیل سے استفسارکیا کہ پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت کا ہمیشہ سے الیکشن کمیشن کا اختیارتھا، کیا اب آپ ہمارا اختیار مانتے ہیں؟ پی ٹی آئی کے وکیل نے جواب میں کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کا اختیارمانتے ہیں۔ سماعت کے دوران رکن الیکشن کمیشن ممبرارشاد قیصر نے درخواست گزارسے استفسارکیا کہ آپ نے فارن فنڈنگ پردودرخواستیں جمع کرائی ہیں، کیا آپ سیکشن 15 کے تحت درخواستیں دائر کرا سکتے ہیں۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ، شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نواز شریف کو نوٹس جاری کردیا۔ الیکشن کمیشن نے دونوں جماعتوں کی قیادت کو 8 جنوری کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق چیف الیکشن کمشنرسردارمحمد رضا کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے خلاف غیرقانونی فنڈنگ سے متعلق پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کی درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزارفرخ حبیب اوران کے وکیل فیصل چوہدری الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے، مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ایڈوکیٹ جہانگیر جدون نے وکالت نامہ جمع کرایا۔
پیپلزپارٹی کی جانب سے لطیف کھوسہ کے ایسوسی ایٹ وکیل الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔ انہوں نے موقف اختیار کیا کہ لطیف کھوسہ لاہورمیں ہیں اس لیے خود پیش نہیں ہوسکے۔ درخواست گزارکے وکیل نے موقف پیش کیا کہ پیپلز پارٹی اورمسلم لیگ کے 2013 اور2015 کے اثاثوں کی تفصیل نامکمل ہے، دونوں جماعتوں کوامریکا اوربرطانیہ سے فنڈنگ کے شواہد بھی موجود ہیں۔
چیف الیکشن کمشنرنے پی ٹی آئی کے وکیل سے استفسارکیا کہ پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت کا ہمیشہ سے الیکشن کمیشن کا اختیارتھا، کیا اب آپ ہمارا اختیار مانتے ہیں؟ پی ٹی آئی کے وکیل نے جواب میں کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کا اختیارمانتے ہیں۔ سماعت کے دوران رکن الیکشن کمیشن ممبرارشاد قیصر نے درخواست گزارسے استفسارکیا کہ آپ نے فارن فنڈنگ پردودرخواستیں جمع کرائی ہیں، کیا آپ سیکشن 15 کے تحت درخواستیں دائر کرا سکتے ہیں۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ، شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نواز شریف کو نوٹس جاری کردیا۔ الیکشن کمیشن نے دونوں جماعتوں کی قیادت کو 8 جنوری کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔