اداروں میں جنگ چھڑی تو ملک کو بڑا نقصان ہوگا خورشید شاہ
مجھے حکومت اور اداروں کا ٹکراؤ نظر آتا ہے تاہم تمام معاملات کو مل بیٹھ کر حل کرنے کی ضرورت ہے، قائد حزب اختلاف
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو ہمیشہ کہا کہ وہ اداروں کو بدنام نہ کریں کیونکہ اگر اداروں کے درمیان جنگ شروع ہو گئی تو پاکستان کو بڑا نقصان ہوگا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف ہی بتاسکتے ہیں کہ تحریک عدل کیا ہے، ایسا تو نہیں کہ نواز شریف تحریک انصاف کے مقابلے میں تحریک عدل پارٹی بنارہے ہیں، نواز شریف کو ہمیشہ کہا کہ اداروں کو بدنام نہ کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ بڑا ادارہ ہے جس سے سارے ادارے رہنمائی لیتے ہیں، حکومت اور اداروں کا ٹکراؤ نظر آتا ہے تاہم تمام معاملات کو بیٹھ کر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر اداروں کے درمیان جنگ شروع ہو گئی تو پاکستان کو بڑا نقصان ہوگا۔ ہماری خواہش ہے کہ انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہوں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ آرمی چیف کی پارلیمنٹ آمد اور سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ معمول کی بات ہے، یہ کوئی انوکھی چیز نہیں، جنرل (ر) راحیل شریف بھی پارلیمنٹ کو بریفنگ دے چکے ہیں، عسکری حکام کی بریفنگ پارلیمنٹ کی بالادستی کے لیے خوش آئند ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف ہی بتاسکتے ہیں کہ تحریک عدل کیا ہے، ایسا تو نہیں کہ نواز شریف تحریک انصاف کے مقابلے میں تحریک عدل پارٹی بنارہے ہیں، نواز شریف کو ہمیشہ کہا کہ اداروں کو بدنام نہ کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ بڑا ادارہ ہے جس سے سارے ادارے رہنمائی لیتے ہیں، حکومت اور اداروں کا ٹکراؤ نظر آتا ہے تاہم تمام معاملات کو بیٹھ کر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر اداروں کے درمیان جنگ شروع ہو گئی تو پاکستان کو بڑا نقصان ہوگا۔ ہماری خواہش ہے کہ انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہوں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ آرمی چیف کی پارلیمنٹ آمد اور سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ معمول کی بات ہے، یہ کوئی انوکھی چیز نہیں، جنرل (ر) راحیل شریف بھی پارلیمنٹ کو بریفنگ دے چکے ہیں، عسکری حکام کی بریفنگ پارلیمنٹ کی بالادستی کے لیے خوش آئند ہے۔