عدالتی فیصلوں نے شریف خاندان کو نشانہ بنایا اور عمران خان کو ریلیف دیا سعد رفیق

بابوں کا احترام اپنی جگہ پر لیکن کیا بابے ایسے فیصلے کرتے ہیں؟ وزیر ریلوے


ویب ڈیسک December 19, 2017
سیاسی جنگ کو عدالتی ایوانوں میں نہیں لے جانا چاہیے، سعد رفیق، فوٹو:فائل

لاہور: وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ایک بار پھر عدلیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے موجودہ فیصلے متنازع حیثیت اختیار کر چکے ہیں۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ حالیہ عدالتی فیصلوں سے نواز شریف اور ان کے خاندان کو نشانہ بنایا گیا جب کہ عمران خان کو ریلیف دیا گیا، بابوں کا احترام اپنی جگہ لیکن کیا بابے ایسے فیصلے کرتے ہیں؟

سعد رفیق نے کہا کہ نواز شریف کیس میں منتخب وزیر اعظم کو تنخواہ نہ لینے پر فارغ کر دیا گیا لیکن عمران خان کے معاملے پر الگ معیار اپنایا گیا، ایک منتخب وزیراعظم کا کاروبارکھنگالا گیا اور انہیں کٹہرے میں کھڑا کرکے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کے جرم میں عہدے سے فارغ کردیا گیا اور دوسری طرف عمران خان کے کیس میں ایک ہی عدالت کے دو ایک جیسے مقدمات میں مختلف فیصلے سنائے گئے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے سوال اٹھایا کہ تحریک انصاف کی غیر ملکی فنڈنگ پر 5 سال کی حد کیوں مقرر کی گئی؟ کیا 5 برس پہلے کیا گیا جرم نہیں ہوتا؟ اورچھ ماہ کی ٹائم لائن اور نگران جج کی تعیناتی صرف ہمارے لیے کیوں ہے؟

یہ بھی پڑھیں: جہانگیر ترین کی نااہلی پرخوشی نہیں ہوئی، سعد رفیق

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ عدالتی فیصلوں نے نواز شریف اور ان کے خاندان کو نشانہ بنایا اور عمران خان کو ریلیف دیا، عدلیہ نے جہاں اچھے فیصلے کیے وہاں متنازع فیصلے بھی کیے سپریم کورٹ کے موجودہ فیصلے متنازع حیثیت اختیار کرچکے، ایک نئے سیاسی لیڈر اور جماعت نے عدالت جانے کی روش اپنائی ہمیں سیاسی جنگ کو عدالتی ایوانوں میں نہیں لے جانا چاہیے،عدالت کسی کے پاس خود نہیں آتی کئی سیاست دان خود عدالت کے پاس جاتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں