گوادر پورٹ اور فری اکنامک زون تعمیر کرنے والی کمپنی چائنا اوورسیزپورٹ ہولڈنگ کمپنی پاکستان کے چیئرمین زانگ باؤ زونگ نے کہا ہے کہ گوادر کی بندرگاہ پوری طرح فعال ہے تاہم گوادر اکنامک زون پر اب تک 27کروڑ ڈالر خرچ کیے جا چکے ہیں جب کہ گوادر پورٹ استعمال کرنے والے پاکستانی درآمد اور برآمد کنندگان کے لیے اضافی سہولتیں فراہم کی جائیں گی جن میں تیز رفتار کلیئرنس کے علاوہ کنسائمنٹ کو 3ماہ تک مفت اسٹوریج، ڈیمرج کی عدم وصولی اور لینڈ ٹرانسپورٹ سیکیورٹی جیسی سہولتیں شامل ہیں۔
گزشتہ روز فیڈریشن ہاؤس میں ایف پی سی سی آئی کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے پورٹس اینڈشپنگ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے زانگ باؤ زونگ نے کہا کہ گوادر میں تکنیکی تربیت کے مرکز کے علاوہ صحت وتعلیم اور مقامی آبادی کی بہبود کے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے، گوادر میں پانی کی قلت کا مکمل خاتمہ کریں گے، 2و ڈیسلینیشن پلانٹس مکمل ہوچکے ہیں جبکہ 5 ملین گیلن یومیہ گنجائش کے تیسرے پلانٹ کی تعمیر جاری ہے۔
گوادر کے شہریوں کو ڈی سلینیشن پلانٹ سے بلامنافع 80پیسہ فی گیلن قیمت پر پانی فراہم کیا جائے گا، ماہی گیروں کے لیے جدید فشنگ جیٹی تعمیر کی جارہی ہے جس سے ماہی گیروں کو بھی آسانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ گوادر اور فری اکنامک زون منصوبے میں زیادہ سے زیادہ مقامی افراد کو روزگار فراہم کیا جارہا ہے، منصوبے کے زیادہ تر منیجر پاکستانی ہیں، فری اکنامک زون سے 1ہزار مقامی افراد کو براہ راست اور 2 ہزار کو بالواسطہ روزگار مل رہا ہے۔
اس موقع پر اپنی پریزنٹیشن میں زانگ باؤ زونگ نے بتایا کہ ایک لاکھ مربع میٹر رقبے پر اسٹیک یارڈ کی تعمیر تیزی سے جاری ہے، اسی طرح 3لاکھ ٹن کے ایل پی جی ٹیکنس کی تعمیر بھی جاری ہے، ماہانہ 4 جہاز گوادر بندرگاہ پر لنگر انداز ہورہے ہیں، نومبر 2017 تک گوادر پورٹ پر 40 جہاز آچکے ہیں چین کے کوسکوشپنگ گروپ آئندہ سال سے دنیا بھر کے لیے ریگولر کنٹینر سروس شروع کردے گا، انہوں نے بتایا کہ فری اکنامک زون کے پائلٹ فیز کی تعمیر مکمل کرلی گئی ہے جس پر آئندہ ماہ 29سے 30جنوری کو گوادر ایکسپومنعقد کی جائیگی۔
زانگ باؤ زونگ نے کہا کہ گوادر بندرگاہ پاکستانی مصنوعات کی چینی مارکیٹ تک رسائی کو بھی آسان بنائے گی چین پاکستانی مصنوعات کو خوش آمدید کہنے کے لیے تیار ہے۔