انٹرمیڈیٹ کے نتائج میں خامیوں پر حکومت سندھ کا تعلیمی بورڈ کو نوٹس

اسکروٹنی کیلیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قائم،اے ون گریڈکے حامل طلبہ کو فیل کرنے کی شکایات۔


Safdar Rizvi December 20, 2017
کمیٹی انکوائری کرکے 20روزمیں رپورٹ پیش کرے گی،طلبا نے بورڈکمیٹی پرعدم اعتماد ظاہر کیا تھا۔ فوٹو: فائل

حکومت سندھ نے اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کی جانب سے جاری کیے گئے انٹر کے سالانہ امتحانات 2017کے نتائج میں خامیوں اور میٹرک میں اے ون گریڈکے حامل طلبہ کو انٹر میں فیل کیے جانے کی شکایات کانوٹس لے لیاہے جبکہ اس حوالے سے بورڈ کی جاری تحقیقات پر عدم اعتماد کرتے ہوئے ''رزلٹ'' کی اسکروٹنی اور تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کی ایک ''فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی'' قائم کردی ہے۔

فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی محکمہ یونیورسٹیزاینڈبورڈزکی جانب سے قائم کی گئی ہے اورسیکریٹری بورڈ اینڈ یونیورسٹیز محمد حسین سید نے اے ون گریڈسے میٹرک کرنے والے طلبہ کوانٹرسال اول و دوئم میں فیل کرنے کی شکایات کانوٹس لیتے ہوئے تین سرکاری جامعات کے موجودہ و سابق ناظمین امتحانات کو کمیٹی میں شامل کیاہے تاہم اس حوالے سے جاری کیے گئے نوٹیفیکیشن کے مطابق جامعہ کراچی کے سابق ناظم امتحانات اور شعبہ حیوانیات کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر ارشد اعظمی، این ای ڈی یونیورسٹی کے ناظم امتحانات پروفیسر ڈاکٹر ناصر الدین شیخ اورداؤیونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ سائنسز کے ناظم امتحانات ڈاکٹرامان اللہ منگی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے رکن ہونگے جوانٹرسال اول ودوئم کے نتائج کے حوالے سے موصولہ شکایات پرانکوائری کرے گی۔

فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے ''ٹرمزآف ریفرنس'' (تحقیقات کے لیے دی گئی شرائط) کے مطابق کمیٹی طلبہ کی آنسرشیٹ میں موجود جوابات پر دیے گئے کم مارکس کے حوالے سے بورڈ کو ملنے والے شکایات کاجائزہ لے گی اور شکایت جائز پائے جانے کی صورت میں اس کی نشاندہی کرے گی۔

مزید براں کمیٹی ''ایگزامنر'' کی جانب سے کی گئی کاپیوں کی ''اسسمنٹ'' کے طریقہ کارکابھی جائزہ لے گی اوراس میں موجودخامیوں یاتضادات کی بھی نشاندہی کرے گی، نوٹیفیکیشن کے مطابق کمیٹی اس امرکابھی جائزہ لے گی کہ مبینہ طورپرممتحن کی جانب سے گھروں پرکی گئی امتحانی کاپیاں کی اسسمنٹ بورڈ کے قوانین اورپالیسیزسے مطابقت رکھتی ہے یانہیں اگر ایسا ہے تواس کے نتائج پر کیا اثرات مرتب ہوئے ساتھ ہی ساتھ کمیٹی کودیے گئے اختیارات میں اس بات کاتذکرہ بھی کیاگیاہے کہ کاپیوں کی اسسمنٹ کے دوران ایگزامنرکے علاوہ اس عمل میں کوئی غیرمتعلقہ افرادتوشامل نہیں ہوئے جبکہ جن ایگزامنرز کی جانب سے کاپیوں کی جانچ کی گئی ہے وہ آیاکہ وہ اس کے اہل بھی تھے یانہیں مزیدبراں تیارکیے گئے نتائج میں توکسی قسم کی تبدیلی نہیں کی گئی۔

کمیٹی اس معاملے میں کسی بورڈ کے ملازم یاٹیچرکے ملوث ہونے کی بھی تحقیقات کرے گی تحقیقات کے بعد فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی 20 روز میں اپنے رپورٹ پیش کرے گی، یادرہے کہ انٹربورڈ کراچی کی جانب جاری نتائج میں کراچی کے ٹاپ کے سرکاری کالجوں میں میٹرک میں اے ون گریڈزکی بنیاد پر داخلہ لینے والے طلبہ کوفیل کردیاگیاہے یاایک بڑی تعدادکوانتہائی کم مارکس کے ساتھ پاس کیا گیا ہے جس سے طلبہ کاتعلیمی مستقبل داؤپرلگ گیا ہے جب کہ طلبہ کی جانب سے کئی روز سے انٹر بورڈ کراچی کے خلاف احتجاج کاسلسلہ بھی جاری ہے اس احتجاج کے بعد بورڈ کی جانب سے ایک نمائشی کمیٹی قائم کی گئی تاہم طلبہ نے اس پر عدم اعتماد ظاہر کیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں