صدر زرداری سے اسلم رئیسانی کی ملاقاتگلے شکوے دور

بلوچستان اسمبلی19مارچ کوتحلیل کرنے پراتفاق،رئیسانی کے آج مستعفی ہونے کا امکان

کل صوبائی کابینہ نگراں وزیراعلیٰ کا نام تجویزکریگی،اسمبلی کاالوداعی اجلاس بھی طلب فوٹو: فائل

صدر، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بلوچستان کے درمیان تمام معاملات طے پاجانے کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی آج اتحادی جماعتوں اورکابینہ کے دوسرے اراکین کے ہمراہ کوئٹہ پہنچ رہے ہیں۔

کوئٹہ میں صوبائی کابینہ کا ایک اہم اجلاس17مارچ کو شام4بجے منعقد ہوگا جس کی صدارت وزیراعلیٰ بلوچستان کریں گے،ذرائع کے مطابق صوبائی کابینہ کے اجلاس میں نگران وزیراعلیٰ بلوچستان کے نام تجویز کیاجائے گا اوردیگر اہم فیصلے بھی کیے جائیں گے، اتوار کو بلوچستان اسمبلی کا الوداعی اجلاس بھی طلب کرلیاگیا ہے جس میں اپوزیشن لیڈرکا انتخاب بھی عمل میں لایاجائے گا، وزیراعلیٰ بلوچستان اسمبلی اجلاس سے خطاب بھی کریں گے جس کے بعد گورنر بلوچستان کو اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری بجھوادی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان کی صدر اور وزیراعظم سے ملاقات کے بعد چیف سیکریٹری بلوچستان کو بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیاگیا ہے،نئے چیف سیکریٹری بلوچستان کیلیے محفوظ علی خان اور باز محمد خٹک کے نام لیے جارہے ہیں،امکان ہے صوبے میں ایک دو روز کے اندر افسروں کے بڑے پیمانے پرتبادلے کردیے جائیں۔ جمعے کو رات گئے تک وزیراعلیٰ بلوچستان اور اتحادی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈروں نے صدر زرداری سے ایک اورملاقات بھی کی جوکافی دیر جاری رہی۔




اسلام آباد سے نمائندے کے مطابق صدر زرداری نے وزیراعلیٰ اسلم رئیسانی کو استعفیٰ دینے پر راضی کرلیا ہے، 19مارچ کو اسمبلی تحلیل کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلم رئیسانی آج مستعفی ہوسکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بلوچستان میں گورنر راج کے نفاذ میں توسیع کا فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے نواب اسلم رئیسانی بطور وزیراعلیٰ بحال ہوچکے ہیں اور ان کے اور وفاق کے درمیان معاملات طے پاگئے ہیں یہ بات جمعے کی شب اسلام آباد سے ذرائع نے ٹیلیفون پر این این آئی کو بتائی ، نگران وزیراعلیٰ کیلیے جو چار نام سامنے آئے۔

ان میں جہانگیر اشرف قاضی' نواب غوث بخش باروزئی' کیپٹن(ر) فرید احمد احمد زئی اور پرنس عیسیٰ جان کا نام شامل ہیں تاہم وزیراعلیٰ اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کے بعد ہی کسی ایک کا نام نگران وزیراعلیٰ کے لیے تجویز کرینگے۔ دریں اثنا جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیرمولانا فضل الرحمن سے رئیسانی نے ملاقات کی۔
Load Next Story