پشاورخواتین کے ووٹ پرپابندی لگانے کے حوالے سے جرگے طلب
شدت پسندوں کی جانب سے دھمکی آمیزخطوط ارسال،مشران کے سیاسی جماعتوں سے رابطے
آئندہ عام انتخابات کے نزدیک آتے ہی پشاورکے مضافاتی علاقوں اور قبائلی علاقہ جات میں خواتین کے ووٹ پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے جرگے طلب کر لیے گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ پشاورکے مختلف نواحی علاقوں میں بھی شدت پسندوں کی جانب سے اس حوالے سے دھمکی آمیزخطوط ارسال کیے جاچکے ہیں۔ علاقے کے مشران نے بھی خواتین کے ووٹ پر پابندی سے متعلق سیاسی جماعتوں کو آگاہ کرنا شروع کردیا ہے جس پران جماعتوں نے خاموشی اختیارکرتے ہوئے اس پر رضا مندی ظاہرکردی ہے۔ گزشتہ انتخابات میں پشاورکے نواحی علاقوں متنی ، بڈھ بیر، متھرا، چمکنی ، ایف آر پشاور سمیت مختلف علاقوں میں خواتین کے ووٹ پر پابندی عائد تھی۔
جبکہ پشاورکے علاوہ مردان،نوشہرہ،چارسدہ، اپردیر، لوئردیر کے علاوہ بندوبستی علاقوں اورقبائلی علاقہ جات میں بھی خواتین کے ووٹ نہیں ڈالے جا سکے۔دوسری طرف مقامی مشران کا کہنا ہے ابھی تک کوئی جرگہ طلب نہیں کیاگیا نہ ہی علاقے میں خواتین کے ووٹ ڈالنے پرکوئی پابندی عائد کی جا رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ پشاورکے مختلف نواحی علاقوں میں بھی شدت پسندوں کی جانب سے اس حوالے سے دھمکی آمیزخطوط ارسال کیے جاچکے ہیں۔ علاقے کے مشران نے بھی خواتین کے ووٹ پر پابندی سے متعلق سیاسی جماعتوں کو آگاہ کرنا شروع کردیا ہے جس پران جماعتوں نے خاموشی اختیارکرتے ہوئے اس پر رضا مندی ظاہرکردی ہے۔ گزشتہ انتخابات میں پشاورکے نواحی علاقوں متنی ، بڈھ بیر، متھرا، چمکنی ، ایف آر پشاور سمیت مختلف علاقوں میں خواتین کے ووٹ پر پابندی عائد تھی۔
جبکہ پشاورکے علاوہ مردان،نوشہرہ،چارسدہ، اپردیر، لوئردیر کے علاوہ بندوبستی علاقوں اورقبائلی علاقہ جات میں بھی خواتین کے ووٹ نہیں ڈالے جا سکے۔دوسری طرف مقامی مشران کا کہنا ہے ابھی تک کوئی جرگہ طلب نہیں کیاگیا نہ ہی علاقے میں خواتین کے ووٹ ڈالنے پرکوئی پابندی عائد کی جا رہی ہے۔