حرمین کو خطرے کی صورت میں سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہیں پاکستان
دفتر خارجہ کی یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر میزائل حملے کی شدید مذمت
پاکستان نے یمن سے سعودی عرب پر میزائل حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حرمین شریفین کو خطرے کی صورت میں سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب پر میزائل حملے کی شدید مذمت کرتا ہے، یہ پچھلے دو ماہ میں یمن سے سعودی عرب پر تیسرا میزائل حملہ ہے، جبکہ سعودی فورسز نے میزائل کو پھٹنے سے قبل ہی کامیابی سے ناکارہ بنا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: یمن سے ریاض میں شاہی محل کو میزائل سے نشانہ بنانے کی کوشش
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ حوثی باغیوں کی جانب سے معصوم شہریوں پر بڑھتے ہوئے حملے خطے کے امن کیلئے خطرہ ہیں اور یمن کے بحران کا سیاسی حل وقت کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ دہشت گردی کی تمام اشکال کے خلاف پاکستان مملکت سعودی عرب کیساتھ کھڑا ہے، حرمین شریفین کو کسی خطرے کی صورت میں پاکستان سعودی حکومت و عوام کے شانہ بشانہ ہوگا۔
واضح رہے کہ کل یمن کے حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں شاہی محل ال یماما پیلس کو بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنانے کی کوشش کی تاہم سعودی اتحادی فورسز نے میزائل حملے کو ناکام بنادیا تھا۔ میزائل حملے کے وقت ال یماما پیلس میں سعودی رہنماؤں کا اجلاس جاری تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب پر میزائل حملے کی شدید مذمت کرتا ہے، یہ پچھلے دو ماہ میں یمن سے سعودی عرب پر تیسرا میزائل حملہ ہے، جبکہ سعودی فورسز نے میزائل کو پھٹنے سے قبل ہی کامیابی سے ناکارہ بنا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: یمن سے ریاض میں شاہی محل کو میزائل سے نشانہ بنانے کی کوشش
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ حوثی باغیوں کی جانب سے معصوم شہریوں پر بڑھتے ہوئے حملے خطے کے امن کیلئے خطرہ ہیں اور یمن کے بحران کا سیاسی حل وقت کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ دہشت گردی کی تمام اشکال کے خلاف پاکستان مملکت سعودی عرب کیساتھ کھڑا ہے، حرمین شریفین کو کسی خطرے کی صورت میں پاکستان سعودی حکومت و عوام کے شانہ بشانہ ہوگا۔
واضح رہے کہ کل یمن کے حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں شاہی محل ال یماما پیلس کو بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنانے کی کوشش کی تاہم سعودی اتحادی فورسز نے میزائل حملے کو ناکام بنادیا تھا۔ میزائل حملے کے وقت ال یماما پیلس میں سعودی رہنماؤں کا اجلاس جاری تھا۔