کراچی میں احتجاجی اساتذہ پر پولیس کا دھاوا اور لاٹھی چارج درجنوں گرفتار
این ٹی ایس پاس اساتذہ نے سیکرٹریٹ کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں آگے بڑھنے سے روک دیا
پولیس نے مطالبات کے حق میں احتجاج کرنے والے این ٹی ایس پاس اساتذہ پر دھاوا بول دیا اور لاٹھی چارج کرتے ہوئے 40 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں برنس روڈ کے علاقے میں خواتین اور مرد اساتذہ کی بڑی تعداد نے ملازمت مستقل کرنے کے مطالبے کے حق میں دھرنا دیا اور سندھ سیکرٹریٹ کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی۔ تاہم پولیس کی بھاری نفری نے اساتذہ پر دھاوا بولتے ہوئے انہیں آگے بڑھنے سے روک دیا۔
سیکیورٹی اہلکاروں نے اساتذہ پر آنسو گیس کی شیلنگ کی، ڈنڈے برسائے اور 40 سے زائد اساتذہ کو گرفتار کرلیا جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔ پولیس تشدد سے متعدد اساتذہ زخمی بھی ہوگئے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ 2014 میں این ٹی ایس ٹیسٹ پاس کرکے بھرتی ہوئے تھے۔ محکمہ تعلیم نے ان سے کہا تھا کہ ایک سال کی سروس کے بعد انہیں مستقل کردیا جائے گا لیکن 3 سال گزرنے کے باوجود انہیں مستقل نہیں کیا گیا اور اس کی بجائے دوبارہ ٹیسٹ لے کر معاہدہ میں توسیع کا کہا جارہا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں برنس روڈ کے علاقے میں خواتین اور مرد اساتذہ کی بڑی تعداد نے ملازمت مستقل کرنے کے مطالبے کے حق میں دھرنا دیا اور سندھ سیکرٹریٹ کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی۔ تاہم پولیس کی بھاری نفری نے اساتذہ پر دھاوا بولتے ہوئے انہیں آگے بڑھنے سے روک دیا۔
سیکیورٹی اہلکاروں نے اساتذہ پر آنسو گیس کی شیلنگ کی، ڈنڈے برسائے اور 40 سے زائد اساتذہ کو گرفتار کرلیا جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔ پولیس تشدد سے متعدد اساتذہ زخمی بھی ہوگئے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ 2014 میں این ٹی ایس ٹیسٹ پاس کرکے بھرتی ہوئے تھے۔ محکمہ تعلیم نے ان سے کہا تھا کہ ایک سال کی سروس کے بعد انہیں مستقل کردیا جائے گا لیکن 3 سال گزرنے کے باوجود انہیں مستقل نہیں کیا گیا اور اس کی بجائے دوبارہ ٹیسٹ لے کر معاہدہ میں توسیع کا کہا جارہا ہے۔