بیت المقدس کے معاملے پر امریکا کی عالمی برادری کو دھمکی
قرارداد کی حمایت کرنےوالے ممالک کے نام صدرکو بتاؤں گی اور ایک ایک ووٹ کا حساب رکھا جائے گا،نکی ہیلی
امریکا نے پوری عالمی برادری کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے خلاف قرارداد کی حمایت نہ کی جائے۔
اقوام متحدہ میں امریکی مستقل مندوب نکی ہیلی نے مختلف سفیروں کو خط میں دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ جنرل اسمبلی میں بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کئےجانے کے خلاف قرارداد کی حمایت کرنے والے ممالک کے نام صدرٹرمپ کو بتاؤں گی اور ایک ایک ووٹ کا حساب رکھا جائے گا۔
اقوام متحدہ میں امریکا کی مستقل مندوب نکی ہیلی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہم نے امریکی عوام کی خواہشات کے مطابق بیت المقدس میں سفارتخانہ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا، جن ممالک کی ہم مدد کرچکے ہیں ان سے امریکا کو نشانہ بنانے کی توقع نہیں رکھتے تاہم جمعرات کو جنرل اسمبلی میں امریکی فیصلے کے خلاف تنقیدی ووٹ ڈالا جائے گا اور اس دوران قرارداد کی حمایت کرنے والے ہر ملک کا نام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بتاؤں گی، اور ایک ایک ووٹ کا حساب رکھا جائےگا۔
خیال رہے کہ 18 دسمبر کو سلامتی کونسل میں مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق یکطرفہ امریکی فیصلہ مسترد کرنے کی درخواست امریکا نے ویٹو کردی تھی جبکہ امریکا کے اہم اتحادی ممالک برطانیہ، فرانس، جاپان، اٹلی اور یوکرین نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ ڈالے جس میں کہا گیا تھا کہ مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق کسی بھی فیصلے کی قانونی حیثیت نہیں ہوگی۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس کل متوقع ہے جس میں اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے کے خلاف قرارداد پیش کرنے کا امکان ہے۔
اقوام متحدہ میں امریکی مستقل مندوب نکی ہیلی نے مختلف سفیروں کو خط میں دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ جنرل اسمبلی میں بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کئےجانے کے خلاف قرارداد کی حمایت کرنے والے ممالک کے نام صدرٹرمپ کو بتاؤں گی اور ایک ایک ووٹ کا حساب رکھا جائے گا۔
اقوام متحدہ میں امریکا کی مستقل مندوب نکی ہیلی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہم نے امریکی عوام کی خواہشات کے مطابق بیت المقدس میں سفارتخانہ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا، جن ممالک کی ہم مدد کرچکے ہیں ان سے امریکا کو نشانہ بنانے کی توقع نہیں رکھتے تاہم جمعرات کو جنرل اسمبلی میں امریکی فیصلے کے خلاف تنقیدی ووٹ ڈالا جائے گا اور اس دوران قرارداد کی حمایت کرنے والے ہر ملک کا نام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بتاؤں گی، اور ایک ایک ووٹ کا حساب رکھا جائےگا۔
خیال رہے کہ 18 دسمبر کو سلامتی کونسل میں مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق یکطرفہ امریکی فیصلہ مسترد کرنے کی درخواست امریکا نے ویٹو کردی تھی جبکہ امریکا کے اہم اتحادی ممالک برطانیہ، فرانس، جاپان، اٹلی اور یوکرین نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ ڈالے جس میں کہا گیا تھا کہ مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق کسی بھی فیصلے کی قانونی حیثیت نہیں ہوگی۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس کل متوقع ہے جس میں اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے کے خلاف قرارداد پیش کرنے کا امکان ہے۔