شامی فوج کی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری مزید82 افراد ہلاک

بمباری دمشق،حمص،خالدیہ اوربابا امر میں ہوئی، مرنےوالوں میں40 شہری بھی شامل، اپوزیشن کا استنبول میں اجلاس بلانےپرغور.

شام کا تنازع پورے مشرق وسطیٰ میں پھیلنے کا امکان ہے، 11 لاکھ سے زائد شامی ہجرت کر چکے ہیں، اقوام متحدہ. فوٹو: رائٹرز

شام میں سرکاری فوج کی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کے نتیجے میں 82 افراد ہلاک ہوگئے۔


جبکہ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ شام کا تنازع پورے مشرق وسطیٰ میں پھیلنے کا حقیقی امکان ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر بشارالاسد کی حامی سرکاری فورسز نے دمشق، حمص، خالدیہ ، بابا امر اور دیگر جگہوں پر باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے جس میں 82 افراد ہلاک ہوگئے جن میں 40 شہری شامل ہیں۔ دریں اثناء شام میں نماز جمعہ کے بعد ہزاروں افراد نے صدر بشارالاسد کیخلاف مظاہرے کیے ہیں، مظاہرے دمشق، حلب ، درعا اور دیگر چھوڑے بڑے شہروں میں ہوئے، اے ایف پی کے مطابق شامی باغی اگلے ہفتے ترک شہر استنبول میں اجلاس بلانے کا سوچ رہے ہیں۔

جس میں وہ شام میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں کیلیے باغی وزیر اعظم کی نامزد گی پر غور کریں گے۔ ادھر اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے نے شام میں جاری تنازع کے دو سال مکمل ہونے پر ایک بیان میں خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس تنازع کا پورے مشرق وسطیٰ میں پھیلنے کا حقیقی امکان ہے، اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کے ہائی کمشنر انٹونیو گیوٹیریس نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ دنیا میں امن اور سلامتی کیلیے تنازع کے خاتمے کیلیے اپنا کردار ادا کرے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر شام کے لوگوں کی مدد کرے، انھوں نے کہا کہ میرا نقطہ نظر ہے کہ اگر یہ تنازع جاری رہا تو اس کے مشرق وسطیٰ میں پھیلنے کا حقیقی امکان ہے، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اب تک 11 لاکھ سے زائد شامی باشندے شام سے ہجرت کر چکے ہیں۔ شام میں 700 ملین ڈالر امداد کی فوری ضرورت ہے۔
Load Next Story