میانمار کا اقوام متحدہ کی تفتیش کارکو ملک میں داخلے کی اجازت دینے سے انکار

دورے کی اجازت نہ دینے سے لگتا ہے راکھین سمیت میانمار بھر میں صورتحال خوفناک ہے،تفتیش کار


ویب ڈیسک December 20, 2017
دورے کی اجازت نہ دینے سے لگتا ہے راکھین میں صورتحال خوفناک ہے،تفتیش کار،فوٹو:فائل

میانمار حکومت نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے لیے خصوصی تفتیش کار کو اپنے ملک میں داخل ہونے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کی خصوصی تفتیش کار یانگھی لی کومیانمار حکومت نے اپنے ملک داخل ہونے سے روک دیا۔خصوصی تفتیش کار نے آئندہ سال جنوری میں میانمار کا دورہ کرنا تھا جس میں انہوں نے ریاست راکھین میں روہنگیامسلمانوں کے ساتھ ہونے والے ریاستی ظلم و بربریت کاجائزہ لینا اور حقائق کا پتہ لگانا تھا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: میانمارمیں ایک ماہ کےدوران ساڑھے6ہزارسےزائدروہنگیامسلمانوں کےقتل کاانکشاف

یواین کمیشن نے بیان میں کہا ہے کہ میانمار حکومت یانگھی لی کواپنے ملک میں کسی بھی طرح کی رسائی دینے اور تعاون کرنے یا سہولت فراہم کرنے کے فیصلے سے دستبردار ہوگئی ہے۔خصوصی تفتیش کا رکا کہنا ہے کہ میانمار حکومت کا عدم تعاون کا رویہ اس طرف واضح اشارہ ہے کہ نہ صرف راکھین میں بلکہ پورے ملک میں کچھ بہت ہی خوفناک صورتحال ہے۔

واضح رہے کہ میانمار فوج اور بدھ مت کے پیروکاروں کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے نتیجے میں اب تک ہزاروں مسلمان اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جب کہ6لاکھ 70ہزار سے زائد روہنگیا مسلمان اپنی جان بچا کر راکھین سے ہجرت کرکے بنگلادیش کی سرحد پر انتہائی کسمپری کی زندگی گزار رہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں