افغانستان امریکا سے اچھے تعلقات کا خواہاں ہے صدر کرزئی
میرے بیان کامقصد امریکا پرتنقید اور باہمی تعلقات کونقصان پہنچانانہیں تھا،وضاحت.
افغان صدر حامدکرزئی نے طالبان اور امریکا سے متعلق اپنے حالیہ بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہاہے کہ ان کا مقصد امریکا پر تنقید اور دونوں ممالک کے تعلقات کو نقصان پہنچانا نہیں بلکہ اصلاح کرنا تھا۔
جمعے کو افغان صدرکے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں صدرکرزئی نے کہاہے کہ کہ ان کا ملک امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے تاہم تعلقات دو خودمختار ملکوں کے درمیان دوستی پر مبنی ہونے چاہئیں۔ افغان صدر کا یہ بیان افغانستان میں امریکا کے اعلیٰ کمانڈر جنرل جوزف ڈنفرڈ کے اپنے کمانڈروں کو انتباہ جاری کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔
جنرل جوزف نے اپنے بیان میں فوجیوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغان صدر کے ساتھ تناؤ میں اضافے کے باعث فوجیوں پر حملے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ خیال رہے کہ حال ہی میں صدر حامدکرزئی نے امریکا اور طالبان پر گٹھ جوڑ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاتھا کہ طالبان نیٹو افواج کی افغانستان میں موجودگی کو طول دینے کے لیے حملے کررہے ہیں جب کہ دونوں کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔
جمعے کو افغان صدرکے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں صدرکرزئی نے کہاہے کہ کہ ان کا ملک امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے تاہم تعلقات دو خودمختار ملکوں کے درمیان دوستی پر مبنی ہونے چاہئیں۔ افغان صدر کا یہ بیان افغانستان میں امریکا کے اعلیٰ کمانڈر جنرل جوزف ڈنفرڈ کے اپنے کمانڈروں کو انتباہ جاری کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔
جنرل جوزف نے اپنے بیان میں فوجیوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغان صدر کے ساتھ تناؤ میں اضافے کے باعث فوجیوں پر حملے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ خیال رہے کہ حال ہی میں صدر حامدکرزئی نے امریکا اور طالبان پر گٹھ جوڑ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاتھا کہ طالبان نیٹو افواج کی افغانستان میں موجودگی کو طول دینے کے لیے حملے کررہے ہیں جب کہ دونوں کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔