کراچی میں چائنا کٹنگ پرکے ڈی اے کے 13 افسران گرفتار

ہم نہیں چاہتے کہ کراچی میں چائنا کٹنگ کا سلسلہ چلتا رہے، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ


ویب ڈیسک December 21, 2017
نہیں چاہتے کہ کسی شریف آدمی کا نقصان ہو، چیف جسٹس فوٹو: فائل

ST JOHN'S, ANTIGUA AND BARBUDA: گلستان جوہرمیں چائنا کٹنگ اوراراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس میں کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے 13 افسران کوگرفتارکرلیا گیا ہے۔









سندھ ہائی کورٹ میں کراچی کے علاقے گلستانِ جوہرمیں چائنا کٹنگ اور غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، نیب کی جانب سے موقف اختیارکیا گیا کہ ملزمان نے بلڈرزکو فائدہ پہنچانے کے لیے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا جب کہ ملزم کے وکیل نے موقف اختیارکیا کہ ملزمان شریف آدمی ہیں، اس لئے ان کی درخواست ضمانت منظورکی جائے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم نہیں چاہتے کہ شہر میں چائنا کٹنگ کا سلسلہ چلتا رہے اور یہ بھی نہیں چاہتے کسی شریف آدمی کا نقصان ہو۔

ملزم کے وکیل کی جانب سے استدعا کی گئی کہ ملزمان میں کے ڈی اے اینٹی انکروچنمٹ انچارچ عرفان یوسفزئی بھی شامل ہیں، ان کے خلاف کارروائی سے تجاوزات کے خلاف آپریشن متاثرہوگا، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایک طرف چائنا کٹنگ کراتے ہیں اور عدالت کے ڈنڈے پر آپریشن بھی کرتے ہیں۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے 20 افسران کی درخواست ضمانت مسترد کردی ، جن میں 13 کو حراست میں لے لیا گیا۔










تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔