دہشتگردوں کو پناہ دیکر پاکستان بہت نقصان اٹھائے گا امریکا کی نئی دھمکی
امریکی نائب صدر مائیک پنس غیر اعلانیہ دورے پر افغانستان پہنچ گئے
امریکی نائب صدر مائیک پنس نے پاکستان کو نئی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کو پناہ دینے پر پاکستان کو بہت نقصان اٹھانا پڑے گا۔
امریکی نائب صدر مائیک پنس غیر اعلانیہ دورے پر افغانستان پہنچے جہاں انہوں نے افغان صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبدالله سے ملاقات کی۔ بگرام ائر بیس پر گفتگو کرتے ہوئے مائیک پنس نے ایک بار پھر پاکستان پر طالبان اور دیگر مسلح تنظیموں کو پناہ دینے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو پناہ دینے کے دن ختم ہوگئے، پاکستان دہشت گردوں اور مجرموں کو پناہ دینے سے بہت کچھ کھو دے گا لیکن امریکا کی شراکت داری سے اسے بہت فائدہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی نائب صدر نے احتجاج کے پیش نظر مشرق وسطیٰ کا دورہ ملتوی کردیا
مائیک پنس نے کہا کہ امریکا کو درپیش خطرے کے خاتمے تک امریکی فورسز افغانستان میں رہیں گی اور ہمیں یقین ہے کہ ہم افغانستان میں فتح کے زیادہ قریب ہوگئے ہیں، افغانستان میں میری موجودگی اس بات کا ٹھوس ثبوت ہے کہ امریکا افغانستان کو عسکریت پسندوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑے گا۔
واضح رہے کہ امریکی نائب صدر مائیک پنس نے رواں ہفتے مشرق وسطیٰ کے دورے پر جانا تھا لیکن مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کے خلاف احتجاج کی وجہ سے انہوں نے دوسری مرتبہ اپنا دورہ ملتوی کردیا اور پھر اچانک رات کی تاریکی میں فوجی طیارے میں افغانستان پہنچ گئے۔ اقوام متحدہ میں بیت المقدس سے متعلق فیصلے کے خلاف قرارداد میں پاکستان کے کردار پر بھی ٹرمپ انتظامیہ پاکستان پر کافی برہم ہے۔
امریکی نائب صدر مائیک پنس غیر اعلانیہ دورے پر افغانستان پہنچے جہاں انہوں نے افغان صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبدالله سے ملاقات کی۔ بگرام ائر بیس پر گفتگو کرتے ہوئے مائیک پنس نے ایک بار پھر پاکستان پر طالبان اور دیگر مسلح تنظیموں کو پناہ دینے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو پناہ دینے کے دن ختم ہوگئے، پاکستان دہشت گردوں اور مجرموں کو پناہ دینے سے بہت کچھ کھو دے گا لیکن امریکا کی شراکت داری سے اسے بہت فائدہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی نائب صدر نے احتجاج کے پیش نظر مشرق وسطیٰ کا دورہ ملتوی کردیا
مائیک پنس نے کہا کہ امریکا کو درپیش خطرے کے خاتمے تک امریکی فورسز افغانستان میں رہیں گی اور ہمیں یقین ہے کہ ہم افغانستان میں فتح کے زیادہ قریب ہوگئے ہیں، افغانستان میں میری موجودگی اس بات کا ٹھوس ثبوت ہے کہ امریکا افغانستان کو عسکریت پسندوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑے گا۔
واضح رہے کہ امریکی نائب صدر مائیک پنس نے رواں ہفتے مشرق وسطیٰ کے دورے پر جانا تھا لیکن مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کے خلاف احتجاج کی وجہ سے انہوں نے دوسری مرتبہ اپنا دورہ ملتوی کردیا اور پھر اچانک رات کی تاریکی میں فوجی طیارے میں افغانستان پہنچ گئے۔ اقوام متحدہ میں بیت المقدس سے متعلق فیصلے کے خلاف قرارداد میں پاکستان کے کردار پر بھی ٹرمپ انتظامیہ پاکستان پر کافی برہم ہے۔