اتحادی فوج کو افغانستان میں قائم ٹی ٹی پی کے ٹھکانے ختم کرنے ہونگےڈی جی آئی ایس پی آر

ہم برائے فروخت نہیں، ہمیں امریکا سے امداد نہیں اعتماد چاہیے، میجر جنرل آصف غفور

دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری نہیں تھی بلکہ ہم پر مسلط کی گئی پھر بھی امریکا کے ساتھ مکمل معاونت کی، فوٹو: فائل

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات بہت اچھے رہے ہیں لیکن ہم برائے فروخت نہیں، ہمیں امریکا سے امداد نہیں اعتماد چاہیے جب کہ اتحادی فوج کو افغانستان میں موجود ٹی ٹی پی کے ٹھکانے ختم کرنے ہوں گے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ افغانستان میں جنگ امریکا اور اس کے اتحادیوں کو لڑنی ہے پاکستان اور امریکا کے بہت اچھے تعلقات رہے ہیں لیکن ہم برائے فروخت نہیں، ہمیں امریکا سے امداد نہیں اعتماد چاہیے کیونکہ اعتماد کی بنیاد پر ہی تعلقات سب سے بہتر ہوتے ہیں جب کہ امریکا کی جانب سے جس طرح کے بیانات آرہے ہیں یہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ہمیں امریکا سے پیسے نہیں بھروسہ چاہیے، یہ کہنا کہ پیسے دیے ہیں تو تعاون کریں یہ بات صحیح نہیں، پاکستان پیسوں کے لیے نہیں لڑ رہا، افغانستان کے اندر کی جنگ امریکی اور اتحادی فورسز کو لڑنا ہوگی اور اتحادی فوج کو افغانستان میں موجود تحریک طالبان پاکستان کے ٹھکانے ختم کرنے ہوں گے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم نے افغان سرحدوں سے داخل ہونے والی جنگ کا مقابلہ بھی کیا اور امریکا کے ساتھ مکمل معاونت کی حالانکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری نہیں تھی بلکہ ہم پر مسلط کی گئی، کیا القاعدہ کے خلاف آپریشنز پاکستان اور پاکستانی فورسز کے تعاون کے بغیر ممکن تھے؟ دہشت گردی کے خلاف جو جنگ چل رہی ہے کیا وہ پاکستان کے تعاون کے بغیر ممکن تھی؟


یہ پڑھیں: اتحادی ممالک ایک دوسرے کو تنبیہہ نہیں کرتے، پاکستان کا امریکا کو جواب

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی جدوجہد میں تیزی آئی ہے بھارت آزاد کشمیر میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے ساتھ ہی ایل او سی پر بھی فائرنگ جاری ہے، سال 2017ء میں بھارت نے سب سے زیادہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں کیں۔

یہ پڑھیں: دہشت گردوں کو پناہ دے کر پاکستان بہت نقصان اٹھائے گا، امریکا کی نئی دھمکی

خیال رہے کہ امریکی نائب صدر مائیک پنس غیر اعلانیہ دورے پر افغانستان پہنچے جہاں انہوں نے بگرام ایئربیس پر گفتگو کرتے ہوئے ایک بار پھر پاکستان پر طالبان اور دیگر مسلح تنظیموں کو پناہ دینے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ دہشت گردوں کو پناہ دینے کے دن ختم ہوگئے، پاکستان دہشت گردوں اور مجرموں کو پناہ دینے سے بہت کچھ کھو دے گا۔
Load Next Story