ازبکستان کا پاکستان کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے پر زور
دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تجارت کو فروغ دینے کے وسیع مواقع موجود ہیں، ولادیمیر نورو
WASHINGTON:
ولادیمیر نورو نے پاکستان میں تعینات ازبک سفیر فرقات اے صیدیقو کے ہمراہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے زور دیا کہ پاکستان اور ازبکستان اپنی جغرافیائی قربت سے استفادہ کرتے ہوئے دوطرفہ تجارتی و اقتصادی تعلقات کو بہتر کرنے پر زیادہ توجہ دیں کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تجارت کو فروغ دینے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ پاکستان کے سینٹر فار گلوبل اینڈ اسٹریٹجک اسٹڈیز کے صدر میجر جنرل (ریٹائرڈ) خالد عامر جعفری بھی اس موقع پر ان کے ہمراہ تھے۔
ولادیمیر نورو نے کہا کہ ازبکستان کی افغانستان کے ساتھ سالانہ تجارت 520 ملین ڈالر تک ہے اور دونوں ممالک نے اس کو 1ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا ہوا ہے لیکن پاکستان کے ساتھ ازبکستان کی تجارت صرف 24 ملین ڈالر تک ہے حالانکہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے عمدہ مواقع پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان اور ازبکستان ترجیحی بنیادوں پر دوطرفہ تجارت کو بہتر کرنے کی کوشش کریں جس سے دونوں کے عوام کیلیے زیادہ فائدہ مند نتائج برآمد ہوں گے۔
ازبکستان کے انسٹیٹیوٹ فار اسٹریٹجک اینڈ ریجنل اسٹڈیز کے ڈائریکٹر ولادیمیر نورو نے پاکستان میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے زور دیا کہ وہ پاکستان اور ازبکستان اپنی جغرافیائی قربت سے استفادہ کرتے ہوئے دوطرفہ تجارتی و اقتصادی تعلقات کو بہتر کرنے پر زیادہ توجہ دیں۔
ولادیمیر نورو نے پاکستان میں تعینات ازبک سفیر فرقات اے صیدیقو کے ہمراہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے زور دیا کہ پاکستان اور ازبکستان اپنی جغرافیائی قربت سے استفادہ کرتے ہوئے دوطرفہ تجارتی و اقتصادی تعلقات کو بہتر کرنے پر زیادہ توجہ دیں کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تجارت کو فروغ دینے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ پاکستان کے سینٹر فار گلوبل اینڈ اسٹریٹجک اسٹڈیز کے صدر میجر جنرل (ریٹائرڈ) خالد عامر جعفری بھی اس موقع پر ان کے ہمراہ تھے۔
ولادیمیر نورو نے کہا کہ ازبکستان کی افغانستان کے ساتھ سالانہ تجارت 520 ملین ڈالر تک ہے اور دونوں ممالک نے اس کو 1ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا ہوا ہے لیکن پاکستان کے ساتھ ازبکستان کی تجارت صرف 24 ملین ڈالر تک ہے حالانکہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے عمدہ مواقع پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان اور ازبکستان ترجیحی بنیادوں پر دوطرفہ تجارت کو بہتر کرنے کی کوشش کریں جس سے دونوں کے عوام کیلیے زیادہ فائدہ مند نتائج برآمد ہوں گے۔