ڈرامہ انڈسٹری کی تین دہائیاں بہت یادگار ہیں بشریٰ انصاری

نوجوان بچے معیاری کام کررہے ہیں اس وقت پاکستانی ڈرامہ ایک بارپھردنیا میں اپنی جگہ بناچکا ہے۔ بشریٰ انصاری


Showbiz Reporter March 17, 2013
دنیا بھر میں مقیم پاکستانی اپنے ملک کے فنکاروں کواپنا آئیڈیل سمجھتے ہیں، بشریٰ انصاری ۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: اداکارہ بشریٰ انصاری نے کہا ہے کہ ڈرامہ انڈسٹری کی تین دہائیاں بہت یادگار ہیں ان اس دوران پاکستانی ڈرامے میں بہت سے تجربات کیے گئے ہیں۔

ان خیالات کا اظہارانھوں نے ایکسپریس سے بات چیت کے دوران کیا انکا کہنا تھا کہ میں اپنے ڈرامے سے مطمئن ہوں نوجوان بچے معیاری کام کررہے ہیں اس وقت پاکستانی ڈرامہ ایک بارپھردنیا میں اپنی جگہ بناچکا ہے فقط اب صرف ایک کمی ہے وہ یہ کہ ہمارے وہ نئے فنکارجوادائیگی میں کمزور ہیں اگر وہ محنت کریں اور اپنی زبان پرتوجہ دیں تومزید بہتری کی طرف جائینگے اور ویسے بھی اردوہماری مادری زبان ہے اور ہمیں اس زبان کی ترقی کے لیے کام کرنا چاہیئے۔پاکستانی ڈرامہ دنیا بھر میں دیکھا جاتا ہے اوردنیا بھر میں مقیم پاکستانی اپنے فنکاروں کواپنا آئیڈیل سمجھتے ہیں ۔

3

ایک سوال کے جواب میں اداکارہ بشری انصاری کا کہنا تھا کہ میں اپنا ماضی جب بھی سوچتی ہوں تولطف آتا ہے کسی بھی شخص کو اس کے آغاز کے دن ہمیشہ یاد رہتے ہیں کہ جب وہ ہر بات کو ذہن پوسوار کرلیتا ہے اور اس کی کوشش ہوتی کہ میں جوکچھ بھی کررہا ہوں وہ بہتر ہوجائے انھوں نے کہا کہ ہمارے ہاں جب بھی کوئی نیا فنکارانڈسٹری میں قدم رکھتا ہے تو ہماری کوشش ہوتی ہے کہ اس کی جتنی رہنمائی کی جاسکتی ہوکریں کیونکہ ہمارے فنکاردنیا بھر میں ہماری شناخت ہوتے ہیں۔ ان کے کام پر دنیا بھر میں جہاں بھی ڈرامہ شائقین موجود ہیں وہ تبصرہ کرتے ہیں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں