پاکستان کو کسی سے نوٹس لینے کی ضرورت نہیں چیرمین سینیٹ
امریکا دوسرے ممالک میں حکومتیں بدلنے کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے، رضا ربانی
ISLAMABAD:
چیرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ امریکا دوسرے ممالک میں حکومتیں بدلنے کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔
اسلام آباد میں 6 ملکی اسپیکرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ امریکی صدر نے افغانستان کے لیے نئی پالیسی کا اعلان کیا جس میں ان کی افغانستان میں شکست نظرآئی، لیکن امریکا افغانستان میں ناکامی کی ذمے داری پاکستان پر ڈال رہا ہے اور اس نے دہشت گردی کے خلاف پاکستانی قربانیوں کو بھی فراموش کردیا۔
چیرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کسی دوسرے ملک سے نوٹس لینے کی ضرورت نہیں، پاکستان اپنی سالمیت پر ہرگز سمجھوتا نہیں کرے گا، وقت آگیا ہے ایشیا اپنی قسمت کے فیصلے خود کرے ورنہ تاریخ معاف نہیں کرے گی، سپر پاورز کی خواہشات کے برعکس واقعات تنازعات بن جاتے ہیں، بیت المقدس سے متعلق امریکی فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے، دنیا نے بیت المقدس سے متعلق امریکی فیصلہ قبول نہیں کیا۔
رضا ربانی نے کہا کہ سی پیک سے خطےمیں نئے معاشی دور کا آغاز ہوگا جس کے خلاف امریکا، اسرائیل اور بھارت کا اتحاد سامنے آیا، تاہم پاکستان ڈائیلاگ اور ہمسایہ ملکوں سے دوستانہ تعلقات پر یقین رکھتا ہے، 6 ملکی اتحاد کو انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے خلاف بھی کردار ادا کرنا چاہیے، ہم 6 ملکوں کو حالات کے ہاتھوں یرغمال بننے کی بجائے نئی حکمت عملی طے کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: دہشتگردوں کو پناہ دیکر پاکستان بہت نقصان اٹھائے گا
دوسری جانب اسپیکرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر ایازصادق کا کہنا تھا کہ گزشتہ 10 سال میں دہشت گردوں سے دنیا کا کوئی خطہ محفوظ نہیں رہا، دنیا میں دہشتگردی کی وجہ سے اب تک 2 لاکھ سے زائد افراد جان کی بازی ہارچکے ہیں، جبکہ پاکستان کو 120 ارب ڈالرکا مالی نقصان پہنچ چکا ہے، کانفرنس میں شریک تمام ممالک دہشتگردی کوہرشکل میں مسترد کرتےہیں، اسپیکرزکانفرنس کوفورم کی شکل میں ہرسال ہونا چاہیے۔
ایازصادق نے کہا کہ دنیا میں سب سے زیادہ پناہ گزیں پاکستان، ترکی اورایران میں ہیں، پارلیمانی ڈپلومیسی سے چیلنجزکا مقابلہ بہتراندازمیں کیا جاسکتا ہے، آپس کے اختلافات سے ترقی نہیں رکنی چاہیے، اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر اورمشرق وسطیٰ کےتنازعات حل کرنےمیں ناکام رہی ہے۔
چیرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ امریکا دوسرے ممالک میں حکومتیں بدلنے کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔
اسلام آباد میں 6 ملکی اسپیکرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ امریکی صدر نے افغانستان کے لیے نئی پالیسی کا اعلان کیا جس میں ان کی افغانستان میں شکست نظرآئی، لیکن امریکا افغانستان میں ناکامی کی ذمے داری پاکستان پر ڈال رہا ہے اور اس نے دہشت گردی کے خلاف پاکستانی قربانیوں کو بھی فراموش کردیا۔
چیرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کسی دوسرے ملک سے نوٹس لینے کی ضرورت نہیں، پاکستان اپنی سالمیت پر ہرگز سمجھوتا نہیں کرے گا، وقت آگیا ہے ایشیا اپنی قسمت کے فیصلے خود کرے ورنہ تاریخ معاف نہیں کرے گی، سپر پاورز کی خواہشات کے برعکس واقعات تنازعات بن جاتے ہیں، بیت المقدس سے متعلق امریکی فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے، دنیا نے بیت المقدس سے متعلق امریکی فیصلہ قبول نہیں کیا۔
رضا ربانی نے کہا کہ سی پیک سے خطےمیں نئے معاشی دور کا آغاز ہوگا جس کے خلاف امریکا، اسرائیل اور بھارت کا اتحاد سامنے آیا، تاہم پاکستان ڈائیلاگ اور ہمسایہ ملکوں سے دوستانہ تعلقات پر یقین رکھتا ہے، 6 ملکی اتحاد کو انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے خلاف بھی کردار ادا کرنا چاہیے، ہم 6 ملکوں کو حالات کے ہاتھوں یرغمال بننے کی بجائے نئی حکمت عملی طے کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: دہشتگردوں کو پناہ دیکر پاکستان بہت نقصان اٹھائے گا
دوسری جانب اسپیکرز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر ایازصادق کا کہنا تھا کہ گزشتہ 10 سال میں دہشت گردوں سے دنیا کا کوئی خطہ محفوظ نہیں رہا، دنیا میں دہشتگردی کی وجہ سے اب تک 2 لاکھ سے زائد افراد جان کی بازی ہارچکے ہیں، جبکہ پاکستان کو 120 ارب ڈالرکا مالی نقصان پہنچ چکا ہے، کانفرنس میں شریک تمام ممالک دہشتگردی کوہرشکل میں مسترد کرتےہیں، اسپیکرزکانفرنس کوفورم کی شکل میں ہرسال ہونا چاہیے۔
ایازصادق نے کہا کہ دنیا میں سب سے زیادہ پناہ گزیں پاکستان، ترکی اورایران میں ہیں، پارلیمانی ڈپلومیسی سے چیلنجزکا مقابلہ بہتراندازمیں کیا جاسکتا ہے، آپس کے اختلافات سے ترقی نہیں رکنی چاہیے، اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر اورمشرق وسطیٰ کےتنازعات حل کرنےمیں ناکام رہی ہے۔