حکومت نے ضلعی عدلیہ کی بہتری کیلئے ذمے داری پوری نہیں کی چیف جسٹس

قانون کے شفاف اطلاق سے ہی حکومت کوقبولیت ملتی ہے،عدلیہ آئین کے پیمانے پر انتظامیہ کے امور کو پرکھتی ہے


Numainda Express March 17, 2013
عدالتوں کی حیثیت معاشرے میں ثالث کی ہے جن کے ذمے قانون کی حکمرانی قائم کرنیکا مقدس کام ہے، اجلاس سے خطاب فوٹو: فائل

چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے مہذب معاشروں کی ترقی میں قانون کی حکمرانی کوکلیدی حیثیت حاصل ہے۔

لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے زیر اہتمام انصاف تک رسائی فنڈ کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ لاء اینڈ جسٹس کمیشن نے متعدد سفارشات کے ذریعے حکومت کوضلعی عدلیہ کی بہتری کیلیے سفارشات بھیجیں لیکن افسوس کے ساتھ کہناپڑتاہے کہ حکومت نے اس آئینی ذمے داری کوپورا نہیں کیا، حکومت کوشرف قبولیت اس وقت حاصل ہو تی ہے۔

جب وہ شفاف اور غیر جانبدار طریقے سے قانون کااطلاق کر ے۔ عدالتوں کی حیثیت معاشرے میں ثالث کی ہے جن کے ذمے قانون کی حکمرانی قائم کرنے کا مقدس کام ہے، عدلیہ آئین کے پیمانے پر انتظامیہ کے امور پرکھتی ہے۔ بحالی کے بعد عدلیہ سے عوام کے توقعات میں اضافہ ہوا اور اب لوگ اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے عدالتوں کی طرف دیکھتے ہیں۔

عدلیہ کی کارکردگی کوبہترکرنے کیلیے ہرممکن کوششیں کی جارہی ہیں، انصاف تک رسائی فنڈ کے ذریعے ضلعی عدالتوں میں افسران کی تعلیم تربیت کیلیے متعدد منصوبوں پرکام جاری ہے، اجلاس میں چاروں صوبوں اور اسلام آبادہائی کورٹ کے چیف جسٹس صاحبان نے بھی شرکت کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں